اسلحہ لائسنس کو اسمارٹ کارڈ میں تبدیل کرنے کا منصوبہ

Licenses

Licenses

لاہور (جیوڈیسک) ہتھیاروں کی تیاری، ان کی فروخت اور مرمت کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کرکے نادرا اسلحہ لائسنس کو سمارٹ کارڈ کی صورت میں پنجاب میں متعارف کروا رہی ہے، جہاں اسلحہ کا غیر قانونی دھندہ بدعنوان سرکاری حکام کی مدد کے ذریعے خوفناک حد تک آسان ہوچکا ہے۔

سرکاری ذرائع نے منگل کو بتایا کہ کمپیوٹرائزڈ کارڈ کے اجراء کے لیے قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے۔ کارڈ کے اجراء اور ہتھیاروں کی تیاری، فروخت اور مرمت پر مشتمل تینوں مراحل کے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ کی تیاری کے لیے پنجاب حکومت پہلے نادرا کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرچکی ہے۔

امکان ہے کہ یہ سسٹم اگلے دو سے تین مہینوں کے اندر اندر پنجاب کے بڑے شہروں لاہور، راولپنڈی، بہاولپور، فیصل آباد اور گجرانوالہ میں کام کرنے لگے گا۔ پنجاب کے باقی ضلعوں میں اس کی شروعات میں مزید دو ماہ کا عرصہ لگ جائے گا۔

حکام نے ڈان کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا کہ حکومت کو صوبے میں غیرقانونی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ ان کی تعداد تخمینے سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پریشان کن حقیقت لاتعداد غیرقانونی ہتھیاروں کے لائسنسوں کی موجودگی ہے، جو بدعنوانی کے ساتھ ضلعی حکومتوں کے عملے کی مدد سے کاغذی طور پر تیار کیے جاتے ہیں۔

ایک سینئر حکومتی اہلکار کا کہنا تھا کہ غیرقانونی لائسنسوں کا اجراء ایک بہت بڑا فراڈ ہے، جس کا ارتکاب ڈی سی اوز کی ناک کے نیچے کیا جاتا ہے۔ محکمہ داخلہ کے ریکارڈ کے مطابق صوبے میں اسلحہ لائسنسوں کی تعداد ایک محتاط اندازے کے تحت 17 لاکھ ہونی چاہیٔے۔ اگر ان تمام لائسنسوں کی اس سال تجدید کی جاتی ہے تو فی لائسنس ایک ہزار روپے کے حساب سے حکومت کو 1.700 ارب روپے حاصل ہونے چاہیٔیں۔