کراچی: کمپنی پر چھاپہ، غیر معیاری دوائیں برآمد، 3 افراد گرفتار

Medicines

Medicines

کراچی (جیوڈیسک) ایف آئی اے نے غیرملکی کمپنی کانام استعمال کرکے جعلی اور غیرمعیاری دوائیں اورفوڈ سپلیمنٹ بڑے پیمانے پر فروخت کرنیوالی کمپنی کے دفاتر پر چھاپہ مار کر بڑے پیمانے دوائیں اورفوڈسپلیمنٹ برآمد کر کے 3 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی کمپنی ایم ایس ہیلتھ ایڈ لیمیٹڈ کی جانب سے درخواست پرایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی ٹیم نے معاملے کی تحقیقات شروع کرکے نیوٹرا زون کے ذمے داروں کی نشاندہی پرہیلتھ سپلائیزجنرل ٹریڈنگ نامی کمپنی کے دفتر پرچھاپہ مارا، ایف آئی اے حکام کے مطابق برآمد کی جانے والی جعلی دوائوںکی مالیت تقریبا ایک کروڑ روپے سے زائد ہے۔

ایف آئی اے نے مزید تحقیقات کی توپی سی ایس آئی آر کی جانب سے برآمد کی جانے والی دوائوں کوغیرمعیاری اور انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر قرار دے دیا گیا جبکہ کمپنی کی جانب سے جعلی دوائیں بنانے کے لیے برآمد کیا جانے والا خام مال ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے نام پرکسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کے بغیردرآمد کیا گیا، قوانین کے مطابق ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے نام پر درآمد کیا جانے والاسامان صرف ایکسپورٹ کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کمپنی مالکان ایک ہی خاندان کے افراد ہیں جن میں کریم ابراہیم پردھان، ان کے صاحبزادے کامران کریم پردھان اور ان کی اہلیہ دلشاد کریم پردھان شامل ہیں جبکہ یہی افراد مارکیٹ میں جعلی اور غیر معیاری دوائیں فروخت کرنے والی کمپنی میسرز نیوٹرا ورلڈ کے بھی ڈائریکٹرز ہیں۔

اور اس وقت امریکا میں مقیم ہیں، ذرائع نے بتایا کہ خاندان کے سربراہ کریم ابراہیم پردھان ایدھی فائونڈیشن کے نام پرڈیوٹی فری اشیا منگانے کے الزام میں کسٹمز کورٹ سے اشتہاری ملزم قراردیے جاچکے ہیں اور امریکا میں بھی غیرمعیاری اور ممنوع دوائوں کو فروخت کرنے کے الزام میں سزایافتہ ہیں۔