کوئٹہ (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے منگل کو صوبہ بلوچستان میں زرعی صارفین کو بجلی کی سبسڈی واپس لینے کا اشارہ دیا ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس میں کہا کہ ‘بجلی خیرات نہیں ہے جسے مفت تقسیم کیا جا سکے’
عابد شیر علی نے صحافیوں کو بتایا کہ زرعی، گھریلو صارفین اور بلوچستان کی حکومت پر 106 ارب واجب الادا ہیں۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ زرعی صارفین پر 84 ارب روپے واجب الادا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اور واپڈا دونوں نے بلوچستان میں زرعی صارفین کو سبسڈی کی مد میں اربوں روپوں کی ادائیگی کی ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں ہر ٹیوب ویل کے لیئے 6,000 روپے ماہانہ ادائیگی مقرر کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں زرعی اور گھریلو صارفین بل ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو واپڈا ان کے کنکشن منقطع کر دے
عابد شیر علی نے کہا کہ بلوچستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا ہے اور صوبے کے مختلف حصوں میں بجلی کی طویل بندش کی وجہ سے کاشتکار اپنے درختوں کو کاٹ رہے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ اس حوالے سے ‘ کوئی سیاسی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا’۔ انہوں نے کہا کہ 26,000 ٹیوب ویلز میں سے 10،000 غیر قانونی ہیں۔
عابد علی شیر نے یقین دہانی کرائی کہ واپڈا کے اندر بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور واپڈا افسران کے اثاثوں کی تفصیلات فیڈرل بورڈ ریونیو (ایف بی آر) کے تعاون سے ویب سائٹ پر شائع کی جائیں گی۔