اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے پرائیویٹ ارکان نے کہا ہے کہ حکومتی مداخلت کی وجہ سے جیو ٹیلی ویژن کو بند نہیںکیا جاسکا ہے، آج دن ڈھائی بجے پیمرا ہیڈکوارٹرز میں ہونے اجلاس میں تمام ممبران شرکت کو یقینی بنائیں۔
پیمرا کے ممبر میاں شمس نے کہاکہ ہم نے گزشتہ ہونے والے اجلاس میں جیوکا لائسنس معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن چینل بندکرنے کے بجائے نئے محاذ تلاش کیے جارہے ہیں جیو نیوز، جیوانٹرٹینمنٹ اور جیو تیز کے تمام دفاتر سیل کرنے کے احکام پربھی عمل نہیںکیاگیا۔ پیمرا کے ممبراسرار عباسی نے کہا کہ جیو نیوز اور جنگ میں اشتہاری مہم چلائی جا رہی ہے، چینل کو بندکرنے کے بجائے نئے محاذ تلاش کیے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افواج پاکستان کیخلاف نشریات نشرکرنے پر میر شکیل الرحمن کو خود جیو نیوز کو بندکرنا چاہیے تھا۔
اسرارعباسی نے کہا کہ ہم نے کراچی سے جیو انٹرٹینمنٹ کیخلاف کونسل کے فیصلے کا بھی جائزہ لیا تھا اور فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ پر جیوکے3 لائسنس معطل کرنے کے احکام جاری کیے لیکن تاحال اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ انھوں نے کہا یہ حکومتی دبائوکا اثر ہے کہ پیمرا کے سیکریٹری ناصر ایوب کوکہا گیا ہے کہ آج اجلاس میں شرکت نہ کریں۔ پیمرا کی ممبرفریحہ افتخارنے کہاکہ ہم ملکی وقارکیلیے فیصلے کررہے ہیں۔ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے، جس اندازمیں جیوٹیلی ویژن نے شرانگیزی پیدا کی عوام میں اس کے بارے میں نفرت پیدا ہوگی۔