لاہور (جیوڈیسک) سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الہی نے کہاہے کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے گرینڈ الائنس بنے گا جبکہ دھاندلی کیخلاف احتجاج منطقی انجام تک جائیگا۔
انھوں نے کہا جی آوآر میں رہنے والے ایک ریٹائرڈ جج کا عام انتخابات میں دھاندلی کرانے میں مکمل کردار تھا، عمران خان کو قبل ازوقت بتا دیا تھا دھاندلی ہوگی، پنجاب کے ہر حلقے میں دھاندلی کی گئی، آراوز کے کمروں میں پہلی مرتبہ امیدواروں کو بیٹھنے نہیں دیا گیا، ہمارے پانچ پانچ، سات سات ہزارووٹ مسترد ہوئے جبکہ مخالفین کے مستردنہ ہونا عجیب ہے۔
پریزائیڈنگ اور ریٹرننگ افسروں کے رپورٹ کیے گئے نتائج میں فرق ہے۔ ہماری اورپی ٹی آئی کی پیٹشنوں پر 4 ماہ میں فیصلہ ہوناتھا جو نہ ہوا جسکے بعد شور شرابہ شروع ہوا۔ انھوں نے کہا سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری بھی دھاندلی میں ملوث تھے، انھوں نے اپنی ہی بنائی جوڈیشل پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور، کراچی، حیدرآباد، پشاور اور کوئٹہ میں خطاب کئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے شجاعت کو کہا الیکش کمیشن میری نہیں سنتا،انکے استعفے کے بعد کمیشن اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کم ازکم اب ہی استعفے دیدے۔ انھوں نے ایک سوال پرکہا دنیا کسی ملک کے وزیر دفاع نے اپنی فوج کو برابھلا نہیں کہا لیکن ہمارے ہاں ایسا کرنے والا بدستور اپنے عہدے پر فائزہ ے۔
نواز شریف نے اپنے تیسرے دور حکومت میں آرمی چیف سے تیسری چوتھی مرتبہ لڑائی کی ہے، یہ غلطی نہیں بلکہ فوج کو کمزور کرنے کی منصوبہ بندی ہے کہ شایداسی طرح ان کی حاکمیت مضبوط ہوگی۔