اسلام آباد (جیوڈیسک) پنجاب حکومت کی جانب سے اہم قومی منصوبوں میں فرائض سرانجام دینے والے غیر ملکی انجینئروں اور دیگر ماہرین کی حفاظت کیلیے قائم اسپیشلائزڈ پروٹیکشن یونٹ نے کام شروع کر دیا ہے۔
سابق ڈائریکٹر ایف آئی اے کیپٹن (ر) ظفر اقبال اعوان کو اس یونٹ کا پہلا ڈی آئی جی مقرر کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پولیس سروس گروپ کے گریڈ 20 کے افسر ظفر اقبال اعوان کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔
یہ یونٹ وزیراعلیٰ پنجاب کی براہ راست نگرانی میں بنایا گیا ہے۔ ظفر اقبال اعوان قبل ازیں ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون کے طور پر کام کر رہے تھے،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر 22 اپریل کوان کی خدمات صوبائی حکومت کے حوالے کردی تھیں۔ سپیشلائزڈ پروٹیکشن یونٹ میں ڈھائی ہزار افسر اور اہلکار لیے گئے ہیں۔
ان اہلکاروں کو بھر پور وسائل، جدید ترین ہتھیار اور سازوسامان دینے کے علاوہ فوجی طرز کی تربیت دی جائے گی۔ اس یونٹ کے قیام سے پہلے پنجاب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی حفاظت کی ذمہ داری متعلقہ ضلع کی پولیس کی ہوتی تھی لیکن اب اس مقصد کیلیے آزاد ادارہ بنا دیا گیا ہے۔
اس یونٹ کے قیام سے اضلاع کی پولیس پر اضافی بوجھ کم ہو گا۔ اسپیشلائزڈ پروٹیکشن یونٹ کاڈی آئی جی بننے کے حوالے سے جب ظفر اقبال اعوان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی اور بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ان کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تعیناتی کانوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعدوہ چند روز میں ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔