سرحد پار سے دہشت گردی بند ہونے تک پاکستان سے مذاکرات نہیں ہو سکتے، بھارتی وزیرخارجہ

Sushma Swaraj

Sushma Swaraj

نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت کی سابق حکومت کی طرح نئی حکومت نے بھی سرحد پار دہشتگردی کا پرانا راگ الاپنا شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں صرف دو دن پرانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اپنے پہلے باضابطہ بیان میں کہا ہے کہ بم دھماکوں کی گونج میں پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

نئی دلی میں وزیر خارجہ کی حیثیت سے باضابطہ طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پہلی پریس کانفرنس کےدوران سشما سوراج کا کہنا تھا کہ ان کی ذمہ داری اور ترجیح بھارت کے موقف کو دنیا بھر میں اجاگر کرنا اور دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔

موجودہ حکومت ہمسایہ ملک کی حیثیت سے پاکستان سے بہتر تعلقات چاہتی ہے لیکن بم دھماکوں کی گونج میں مذاکرات نہیں ہو سکتے اور یہ بات بھارت کے نومنتخب وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کو گزشتہ روز ہونے والی ملاقات میں بھی کہی ہے کہ بھارت میں دہشت گردی کے واقعات رکنے تک دونوں ممالک کے درمیان بامعنی اور کامیاب مذاکرات ممکن نہیں۔ دھماکوں اور گولیوں کی گونج میں کسی کو بھی دوسرے کی آواز نہیں آتی۔

اس لئے بھارت میں سرحد پار سے دہشتگردی اب بند ہونی چاہئے۔
سشما سوراج کے اس بیان کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی خواہش دیوانے کی بڑ ہی نظر آتی ہے کیونکہ بھارتی مسند اقتدار پر بھلے ہی چہرے تبدیل ہو گئے ہوں لیکن ان کے سُر اور راگ ایک ہی ہیں۔