نئی ایجادات کے میدان میں چین بہت پیچھے ہے: جو بائیڈن

Joe Biden

Joe Biden

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے چین کی معاشی ترقی کے بارے میں کی جانے والی باتوں کو زیادہ اہمیت کا حامل قرار نہیں دیا۔

خارجہ پالیسی پر تقریر کے بعد امریکی فضائیہ سے تعلق رکھنے والے گریجویٹس سے خطاب کرتے ہوئے جو بائیڈن نے یہ بات تسلیم کی کہ ہمارے مقابلے میں چین میں سائنس اور انجنیئرنگ کی اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے والے گریجوئیٹس کی تعداد آٹھ گنا زیادہ ہے لیکن میں آپ کو چیلنج دیتا ہوں کہ آپ اختراع و ایجاد سے متعلق کوئی ایک منصوبہ بتا دیں، تبدیلی لانے والی کوئی ایک جدت، کوئی جدید مصنوعات جن پر چین کی چھاپ ہو۔

جو بائیڈن نے 1990ء کی دہائی کا ذکر کیا جب بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ بہت جلد جاپان ایک بڑی طاقت بن کر اُبھرے گا، جاپان ہم سے آگے نکل جائے گا اور جاپان ہی مستقبل کی طاقت ہو گا۔ تفصیل بتائے بغیر انھوں نے کہا کہ اب نئی معاشی طاقت کے اعتبار سے چین نے جاپان سے سبقت لے لی ہے اور وہی امریکہ کے لئے چیلنج کا درجہ رکھتا ہے۔

ساتھ ہی انھوں نےچین اور جاپان کی کامیابی کی خواہش کی۔ عام خیال یہ ہے کہ اِس عشرے کے اواخر تک مجموعی قومی پیداوار کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے طور پر چین امریکا سے سبقت لے جائے گا لیکن کئی دہائیوں کی تیزی سے افزائش کے باوجود چین کی معیشت کو بڑے چیلنج درپیش ہیں جن میں وسیع تر عدم مساوات، بدعنوانی اور آلودگی کے مسائل شامل ہیں۔