کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں جمعرات کو پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے۔ نذیر الدین کی ڈھائی برس کی بیٹی ملالہ اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ محکمۂ صحت کے حکام نے اس بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس بچی کا خاندان چند سال پہلے قبائلی علاقے سے کراچی منتقل ہوا تھا اور یہ بچی کراچی میں پیدا ہوئی تھی۔
حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام (ای پی آئی) کی ڈائریکٹر ڈاکٹر دُرِ شہوار کا کہنا ہے کہ یہ خاندان گذشتہ ایک برس سے اپنی بچی کو پولیو کے قطرے پلوانے کی درخواست کو رد کر رہا تھا۔ اس خاندان نے کچھ عرصہ قبل قبائلی علاقوں کا دورہ کیا تھا جو پولیو وائرس کا گڑھ سمجھے جاتے ہیں۔ ماضی میں پولیو وائرس سے متاثرہ دیگر بہت سے بچوں کی طرح یہ بچی بھی پولیو مہم کے دوران پولیو ویکسین کے قطرے پینے سے محروم رہی تھی کیونکہ اس بچی کے خاندان نے اس پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں سب سے زیادہ پولیو کے کیس سنہ 2011 میں سامنے آئے تھے جن کی تعداد 198 تھی جب کہ اس سال اب تک 67 بچے اس مرض کا شکار ہو چکے ہیں۔ پاکستان میں سنہ 2014 میں پولیو کے سب سے زیادہ 38 کیس شمالی وزیرستان سے آئے جب کہ دیگر قبائلی علاقوں سے چھ، خیبر پختونخوا سے آٹھ اور کراچی سے چار کیس رپورٹ ہوئے۔
پاکستان دنیا کے ان چند ملکوں میں شامل ہے جہاں سے اب تک پولیو کو ختم نہیں کیا جا سکا۔ عالمی ادارۂ صحت کی طرف سے حال ہی میں پاکستانیوں کے بیرون ملک سفر پر پابندی کے خدشے کے پیش نظر حکومت ِ پاکستان نے بیرون ملک سفر کرنے والے تمام مسافروں کو یکم جون سے ہوائی اڈوں پر پولیو کے قطرے پلانا لازمی قرار دے دیا ہے۔