کراچی (جیوڈیسک) سینئر وکلاء رشید اے رضوی اور صلاح الدین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ جیو ٹی وی سمیت کوئی میڈیا نیٹ ورک انتخابی دھاندلی میں ملوث نہیں ہو سکتا، میڈیا کا کام رائے عامہ کی ہمواری ہے یہ انتخابی نتائج کا رخ تبدیل نہیں کرسکتا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں سابق جج اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل رشید اے رضوی کا کہنا تھا کہ بھارت میں 200 چینلز نے الیکشن میں مختلف جماعتوں کیلئے راہ ہموار کی اور مخالفت بھی کی، دنیا بھر میں ٹی وی چینلز رائے عامہ کی ہمواری میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔
جیو نیوزبھی مختلف سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم کا حصہ رہا ہے لیکن جیونیوزنے پری پول، پوسٹ پول رگنگ یا دوران انتخاب دھاندلی کی،اسے نہیں مانا جاسکتا۔ رکن سندھ بار کونسل صلاح الدین گنڈا پور نے کہا کہ جیو یا کوئی میڈیا گروپ ایسا کام نہیں کرسکتا جس سے الیکشن کے نتائج کا رخ موڑا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے ایسی کوئی چیز نہیں دیکھی کہ کہہ سکیں کہ جیو نے انتخابی دھاندلی کی ہو۔ سینئر وکلاء کا کہنا ہے کہ محض الزامات لگانے کے بجائے اگر کسی کے پاس جیو کے خلاف ثبوت ہیں تو الیکشن کمیشن یا عدلیہ سے رجوع کیا جائے۔