باجوڑ کی خبریں 31/5/2014

باجوڑایجنسی، 200 دہشتگردوں کا چیک پوسٹ پرحملہ، جوابی کارروائی میں 16 ہلاک
دہشتگردوں کا تعلق تحریک طالبان باجوڑ اور سوات سے بتایاجاتاہے۔ ان دہشتگردوں نیافغانستان کے صوبے کنڑمیں اپناٹھکانہ بنایاہواہے
باجوڑ(پی ا یم این)باجوڑ میں افغانستان سے آنیوالے دہشتگردوں نے حملہ کردیا۔پاک فوج کی جوابی کارروائی میں سولہ دہشتگرد مارے گئے۔ اس دوران پاک فوج کیایک جوان نیجام شہادت نوش کیا۔دوزخمی ہوئے۔ماموندمیں پاکستانی چیک پوسٹ ناؤ ٹاپ پرحملہ صبح پانچ بجکر پندرہ منٹ پرکیاگیا۔ دہشتگردوں کا تعلق تحریک طالبان باجوڑ اور سوات سے بتایاجاتاہے۔ ان دہشتگردوں نیافغانستان کے صوبے کنڑمیں اپناٹھکانہ بنایاہواہے۔عسکری ذرائع کیمطابق پاکستانی چیک پوسٹ پرگاؤں غنڈ سے آئیدہشتگردوں نے خودکاراوربھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملہ آوروں کی تعدادڈیڑھ سیدو سوکے درمیان بتائی جاتی ہے۔ حملے کاپاک فوج نیدندان شکن جواب دیا۔جوابی کارروائی میں سولہ دہشتگرد مارے گئے باقی بھاگ کھڑیہوئے۔ کارروائی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں نے بھی حصہ لیا۔ مقابلے میں پاک فوج کا ایک جوان شہیداوردو زخمی ہوئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیو نیوز نے یقین دہانی کرانے کے بعد بھی وڈیو کی کاپی دیگر چینل کو فراہم نہیں کی، سپریم کورٹ کی تحقیقاتی رپورٹ فوٹو
اسلام آباد(پی ا یم این) سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے فل کورٹ ریفرنس سے الوداعی خطاب کی وڈیو کے معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیو نیوز کو تقریب کی وڈیو دیگر چینلز کو فراہم کرنے کی یقین دہانی پر دی گئی تھی لیکن انہوں نے ایسا نہ کرکے سپریم کورٹ انتظامیہ کو شرمندہ کیا۔فل کورٹ ریفرنس سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے الوداعی خطاب کی کوریج کے معاملے کی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 11 دسمبر 2013 کو سپریم کورٹ نے فل کورٹ ریفرنس سے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے الوداعی خطاب کی کوریج کی کسی بھی چینل کو اجازت نہیں دی تھی، عدالتی انتطامیہ نے جیو نیوز کے رپورٹر قیوم صدیقی اور دیگر عملے کو اس یقین دہانی پر وڈیو فراہم کی تھی کہ وہ اس کی کاپی دیگر نیوز چینلز کو بھی فراہم کریں گے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ بعد ازاں جیو نیوز نے اس وڈیو کو خصوصی فوٹیجز کے طور پر نشر کیا ، اس طرح کا اقدام کرکے جیو نیوز اور اس کے عملے سے سپریم کورٹ انتظامیہ کو شرمندہ ہونا پڑا۔واضح رہے کہ 11 دسمبر 2013 کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کیا تھا جس کی وڈیو صرف جیو نیوز پر نشر ہوئی تھی جس پر دیگر چینلز نے شدید احتجاج کیا تھا ، صحافیوں کی جانب سے معاملہ اٹھانے پر موجودہ چیف جسٹس نے واقعے کی تحقیقیت کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ 5 ماہ بعد منظر عام پر آئی ہے۔