آزادی صحافت کے نام پر فوج کے خلاف ہرزاسرائی بند کی جائے، نجی میڈیا گروپ نے آئی ایس آئی سے معافی کی بجائے وضاحت نامہ پیش کیا ہے

کراچی( خصوصی رپورٹ) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہ محمد اویس نورانی نے کہا ہے کہ عاصمہ جہانگیر نرندر مودی کی بولی نہ بولے، عاصمہ جہانگیر کی پوری زندگی فوج اور تحفظ ناموس رسالتۖ قانون کے خلاف اور آزاد عدلیہ کے خلاف گزاری ہے، ماضی میں موصوفہ نے بھارت کی انتہا پسند تنظیم شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کے خلاف اپنی ملاقات کو اعزاز سمجھا، بھارت کے یوم آزادی پر واہگہ بارڈر پر بھارتی فوجیوں کو مٹھائیاں کھلاتی رہی، نفاذ تعلیم میں شامل اسلامی نصاب کے خلاف ہمیشہ بولتی رہی۔

ناموس رسالتۖ قانون اور قادیانیوں کے بارے میں موصوفہ ہمیشہ وکیل صفائی کا کردار ادا کرتی رہی، پوی قوم جانتی ہے کہ میڈیا گروپ نے معافی کے نام پر فوج کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے، عاصمہ جہانگیر فوج پر تنقید سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکے، اگر حکومت کوئی کردار ادا کرتی تو معاملات یہاں تک نہ پہنچتے، کیبل آپریٹر نے توہین اہل بیت اور فوج کی کردار کشی پر اگر کوئی چینل بند کیا ہے تواس پر شور مچانے کی بجائے اپنے کردار پر غور کرنا چاہئے، فوج نے صبر کا جبر کا راستہ اختیار کرنے کے بجائے قانونی راستہ اختیار کیا ہے۔

باقائدہ پیمرا کو درخواست دی ہے، ڈھیر ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک پیمرا کے ارکان ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہوئے ہیں، مودی نواز حکومت کے گٹھ جوڑ میں کچھ بھی ممکن ہے، نواز شریف کے نریندر مودی سے جذباتی اور دلی لگائو نے عاصمہ جہانگیر جیسی معاشرے کے ناسور اور مجرم سوچ کے حامل لوگوں کو تقویت بخشی ہے، شاہ محمد اویس نورانی کراچی کنونشن کے حوالے سے ہونے والی ملاقات میں کراچی کابینہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مخالفت کسی خاص ادارے سے نہیں ہے بلکہ ہم حق و صداقت کی بات پر یقین رکھتے ہیں،اور میڈیا کی طرف سے پیش کردہ مادر پدر آزاد صحافت کو لگام دینے کی بات کرتے ہیں، اس ملاقات میںصدر جے یو پی کراچی مفتی محمد غوث صابری، ناظم اعلیٰ کراچی ڈویژن محمد مستقیم نورانی، اور نائب صدر کراچی محمد امین نورانی موجود تھے۔

جاری کردہ انچارج میڈیا سیلجمعیت علمائے پاکستان
http://facebook.com/NooraniMediaCellPk
http://juppakistan.wordpress.com