کراچی: ریسٹورنٹ پر دستی بم حملہ، 1 شخص جاں بحق، دو افراد ٹارگٹ کلنگ کا شکار

Restaurant

Restaurant

کراچی (جیوڈیسک) کئی ماہ سے جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود بھی بھتہ خوری پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ جرائم پیشہ عناصر تاجروں اور کاروباری طبقہ سے مسلسل لاکھوں روپے بھتہ کا تقاضہ کر رہے ہیں۔

بھتہ نہ دینے پر تاجروں پر فائرنگ اور دستی بم حملے کئے جا رہے ہیں۔ شہر کے معروف مقام طارق روڈ پر بھی لاکھوں روپے بھتہ کا تقاضہ پورا نہ کرنے پر نجی ریسٹورنٹ پر نامعلوم افراد نے دستی بم حملہ کیا۔ جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور دو افراد زخمی ہو گئے۔

طارق روڈ کے علاقے میں دستی بم حملے سے خوف و حراس پھیل گیا ۔ تاجر رہنماوں کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ دیدہ دلیری مسلسل تاجروں کو حراساں کر رہے ہیں۔ شہری میں تاجروں پر حملوں کے واقعات بڑھ رہ رہے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق تاجروں کی شکایات پر بھتہ خوری میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔

جلد صورتحال پر قابو پالیا جائے گا جبکہ تاجر مسلسل حملوں کے واقعات سے خوفزہ نظر آتے ہیں۔ دوسری جانب نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب نامعلوم افراد نے کار پر فائرنگ کر دی ۔ جس سے دو افراد مارے گئے پولیس کے مطابق زخمیوں کی شناخت حفیظ الدین اور عبدالغفار کے نام سے ہوئی ہے۔

مقتول عبدالغفار کے ایم سی کے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ محمد اسحاق کے قتل میں ملوث تھا۔ ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق ملزموں کی گرفتاری کیلئے تفتیش جاری ہے جبکہ اورنگی ٹاون کے علاقے گلشن بہار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔