آپ کے موقر اخبار کی وساطت سے خادم اعلیٰ اور وزیر ریلوے کی خدمت میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔ اللہ کا شکرہے کہ وزیراعلی پنجاب انقلابی سوچ رکھتے ہیں ۔انہیں چاہیئے کہ عوام کی فلاح کیلئے منصوبے بناتے وقت ”ہے خوب سے خوبتر کی تلاش” کا اصول مدنظررکھیں مثلاً میٹروٹرین کے حالیہ منصوبے پر نظرثانی کریں۔
میٹروٹرین کیلئے صرف لاہور شہر کو مستفیض کرنے کی غرض سے ایک نئی پٹڑی 27.1 کلومیٹر بچھانے کی نسبت جو پٹڑیاں پہلے سے بنی ہوئی ہیں۔ اور سارا دن وہ دھوپ میں سڑتی رہتی ہیں انہیں ہی اس قابل بنایا جائے کہ ان پر ہرآدھ گھنٹہ بعدلوکل ٹرینیں چلیں۔
مثلاً لاہور سے شیخوپورہ 24 میل کا سفر ہے اور اس روٹ پر اس قدر رش ہے کہ اللہ کی پناہ ،یہ مسافرسارادن بسوں اور ویگنوں میں دھکے کھاتے رہتے ہیں ۔اور ٹرانسپورٹ مافیا نے اس روٹ پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔اگر ہر آدھ گھنٹہ بعد چھوٹی لوکل ٹرینیں چلائی جائیں تو بے پناہ لوگ اس روٹ پر سفرکریں گے بلکہ انجوائے کریں گے ۔اسی طرح شیخوپورہ سے ننکانہ ، ننکانہ سے جڑانوالہ ۔ جڑانوالہ سے مامونکانجن ، مامونکانجن سے شورکوٹ۔اس روٹ پرصرف دوٹرینیں چلتی ہیں لوگ سارا سارا دن اسٹیشنوں پر بیٹھ کر انتظار کرتے ہیں اور انہیں بڑی دقت پیش آتی ہے۔
Pakistan
پہلے کسی زماہ میں یہاں چھ ٹرینیں چلتی تھی۔ مافیا نے بہانہ بنایا کہ سواری نہیں ہے آمدن نہیں ہورہی۔ حالانکہ یہ صدی کا سب سے برااور بڑا جھوٹ ہے دراصل یہٹرانسپورٹ مافیا ہے جو پاکستان ریلوے کو ناکام بناچکا ہے ۔سابق وزیرریلوے کااپنی ٹرک کمپنی ہے جس نے ریلوے کا بیڑہ غرق کرڈالا ۔ ریلوے کو وزیر جناب خواجہ سعد رفیق سیاست بیان بازی کی بجائے اپنے محکمے پر توجہ دیں۔اسی طرح فیصل آباد میں میٹروٹرین کی بجائے چھوٹے روٹوں پرلوکل ٹرینیں چلائی جائیں۔فیصل آباد سے جڑانوالہ 21 میل کا سفر ہے۔
قیام پاکستان کے بعد پانچ سات سال میں یہ پٹڑی مافیا نے بیچ کھائی اور ریلوے کی زمین پرلوگوں نے قبضہ کرلیا۔ اب اس کے آثار میں سے صرف ایک ہی” ڈھٹا پل” باقی رہ گیا ہے ۔ حالانکہ یہ روٹ بہت کماؤ روٹ ہے۔ اس روٹ کو بحال کیا جائے ۔ یہ صرف ایک دو مثالیں ہیں ۔اسی طرح اگرلاہور سے گوجرانوالہ ، گوجرانوالہ سے وزیر آباد، وزیرآباد سے گجرات ، گجرات سے جہلم ، جہلم سے گوجرخان، گوجرخان سے راولپنڈی وغیرہ یعنی ہر روٹ پر بڑی ٹرینون کے ساتھ ساتھ لوکل ٹرینوں کا اضافہ کردیا جائے تو یہ کم خرچ بالا نشین ہوگا۔
اگر ان اقدامات پر غورکیا جائے تو ملک ترقی کرسکتا ہے ۔نئے نئے منصوبے بھی فائدہ مند ہیں لیکن ان کی نسبت بے شمار دوسرے منصوبے جن کی طرف آپ نے بھی اپنے کالم میں اشارہ کیا ہے ان کی طرف توجہ بھی دینی چاہیئے۔ اندرون لاہور سفر کیلئے بہت سی چیزیں چنگ چی وغیرہ بہت ہیں۔