اسلام آباد (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ نے اسلام آباد میں شیڈو بجٹ پیش کر دیا، غربت اور مہنگائی کا خاتمہ اولین ترجیح قرار دے دیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے کو کم کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم کو آخری موقع فراہم کر رہے ہیں، کل بھی روایتی بجٹ ہو گا، مراعات یافتہ طبقے کو مزید چھوٹ ملے گی۔
متحدہ قومی موومنٹ نے مسلسل تیسرے سال بجٹ سے قبل شیڈو بجٹ پیش کر دیا، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ شیڈو بجٹ میں غربت اور مہنگائی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، ملک میں غذائی اجناس کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، بجلی، گیس، تیل، ٹرانسپورٹ کی قیمتیں کم ہونی چاہئیں، قیمتیں کم ہونے سے لوگوں کی ترقی ممکن ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے باعث غریب خودکشی پر مجبور ہے، کاروبار شروع کرنے کی لاگت کو کم کریں گے، وسائل کو بہترین استعمال کر کے مسائل حل ہو سکتے ہیں، نوجوان ٹپنگ پوائنٹ ہیں، جتنا سرمایہ لگے گا اتنی صلاحیت اُبھرے گی، نوجوانوں کیلئے آسان قرضوں کی اسکیم ہونی چاہئے، توانائی بحران کے حل کیلئے کسی متبادل پراجیکٹ پر کام نہیں ہوا۔
فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایس ایم ایز کے جادو کو جگانا ہو گا، نیا صنعتی زون بنانا ہو گا، غیر ترقیاتی اخراجات 82 فیصد اور ترقیاتی اخراجات 18 فیصد ہیں، شیڈو بجٹ میں ترقیاتی اخراجات 30 فیصد کئے ہیں، ایک ہزار ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ غریب، غریب تر اور امیر، امیر تر ہو رہا ہے، امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے فاصلے کو کم کرنے کی ضرورت ہے، عوام کو معاشی طور پر بہتر بنائے بغیر بحران سے نہیں نکالا جاسکتا، عام آدمی اب سڑکوں پر آنے کی تیاری کررہا ہے، وزیراعظم کو آخری موقع فراہم کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں کہ شہریوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانا چاہئے، کل کا بجٹ بھی روایتی بجٹ ہو گا، کل کے بجٹ میں مراعات یافتہ طبقے کو مزید چھوٹ ملے گی۔