اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور فرقہ وارانہ قتل بلوچستان کے بڑے مسائل ہیں، ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی میں کمی ہوئی، صوبے کیلئے وہ کمیٹیاں نہیں بنائیں گے جو ناکام ہوجاتی ہیں، جمہوریت کیخلاف بننے والے ہر الائنس کی مخالفت کرینگے،
بلوچستان ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراعلٰی بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبے میں سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے، کوئٹہ کو ایک سال میں تبدیل کردیا، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی میں واضح کمی ہوئی ہے، اب اغواء اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتیں نہیں ہو رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امن و امان کی صورتحال گزشتہ سال کے مقابلے میں کافی بہتر ہے، اجتماعی قبروں کے معاملے پر کمیشن بنادیا، بلوچستان کو 100 فیصد بجٹ ملا ہے، کرپشن کے خاتمے کیلئے اقدامات کررہے ہیں، 300 مقدمات تحقیقات کیلئے اینٹی کرپشن کو بھجوا دیئے۔
ڈاکٹر عبدالمالک کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 10 سال سے زیر التواء ترقیاتی منصوبے ایک سال میں مکمل کر رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ جمہوریت کیخلاف بننے والے ہر الائنس کیخلاف ہیں۔