نئی دلی (جیوڈیسک) مودی کابینہ میں شامل وزرا کے کارنامے سامنے آنے لگے جس کا ایک اور مظاہرہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب دیہی ترقی کے وزیر گوپی ناتھ مونڈے نے جس کالج سے گریجویشن کیا وہ ان کے گریجویشن کرنے کے 2 سال بعد قائم ہوا۔
مودی کابینہ میں شامل وزرا کی تعلیم کے حوالے سے ایک کے بعد ایک نیا انکشاف سامنے آرہا ہے، حال ہی میں کانگریس کی جانب سے وزیر تعلیم سمرتی ایرانی جنہوں نے ڈرامہ ’’ساس بھی کبھی بہوتھی‘‘ سے شہرت حاصل کی ان کی ڈگری کو لے کر خوب شور مچایا گیا جس پر وہ خود ہی مان گئیں کہ ان کی ڈگری جعلی ہے اورانہوں نے گریجویشن مکمل نہیں کی جبکہ کابینہ میں شامل ایک وزیر کی ڈگری کے حوالے سے انکشاف اس وقت ہوا کہ جب کانگریس کے سیکرٹری جنرل شکیل احمد نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ مودی کابینہ میں دیہی ترقی کے وزیر گوپی ناتھ مونڈے نے 1976 میں گریجویشن مکمل کی جبکہ جس کالج سے گریجویشن کی گئی وہ تو 1978 میں قائم ہوا ہے۔
لوک سبھا کے انتخابات سے قبل گوپی ناتھ نے اپنے حلفیہ بیان میں تعلیمی قابلیت کے خانے میں لکھا تھا کہ انہوں نے قانون کی ڈگری نیو لائ کالج پونے سے 1976 میں حاصل کی لیکن کالج کی ویب سائٹ پر کالج کے قیام کا سال 1978 درج ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر مودی حکومت اور وزرا کوآڑے ہاتھوں لیا جارہا ہے۔