سری نگر (جیوڈیسک) چیئرمین حریت کانفرنس سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے لٹکتے رہنے سے جہاں مسلم اکثریت ایک عذاب مسلسل میں مبتلا ہے وہاں اس تنازعے کے حل طلب ہونے کی وجہ سے جموں کشمیر کے غیر مسلم بھائیوں کو بھی بے شمار مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور وہ بھی ہمارے ساتھ ساتھ غیر یقینی سیاسی صورتحال سے دوچار ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم تنازعہ کشمیر کا حق خودارادیت کی بنیاد پر حل چاہتے ہیں اور اس میں ایک شخص ایک ووٹ کی بنیاد پر جموں کشمیر، لداخ، آزاد کشمیر اور گلگت، بلتستان کے ہر فرد کو بلا تمیز مذہب وملت اپنی رائے کے اظہار کا موقع فراہم ہو گا اور اس سے جو بھی نتیجہ نکلے گا، ہم اس کو قبول کرنے کے وعدہ بند ہیں۔
انہوںنے کہا کہ پنڈت بھائیوں اور سکھ برادری نے الیکشن بائیکاٹ فیصلے میں اپنے مسلمان بھائیوں کا ساتھ دیکر ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر کوئی فرقہ واریت کا مسئلہ ہے اور نہ اس کی حیثیت ہندو مسلم مناقشے جیسی ہے، یہ ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کے مستقبل کے تعین کا مسئلہ ہے اور ان میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو، سکھ، بودھ اور عیسائی اقلیتیں بھی شامل