نئی دہلی (جیوڈیسک) عام انتخابات میں بری طرح شکست سے دوچار بھارت کی سابق حکمران جماعت انڈین نیشنل کانگریس نے پارٹی کو ازسرنو منظم کرنے کیلئے بنیادی پالیسیوں میں تبدیلیاں کی ہیں۔ گذشتہ روز پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے اپنے بیٹے اور کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو انکی خراب انتخابی کارکردگی، کمزور قیادت کے باعث کڑی تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد سائیڈ پر کرتے ہوئے سینئر رہنما ملک ارجن کھاریج کو لوک سبھا میں کانگریس کا پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا۔
ملک ارجن نے اپنی تقرری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ کانگریس مخالفت برائے مخالفت نہیں بلکہ ایشوز کی سیاست کرے گی۔ ملک ارجن کھاریج کانگریس کے سینئر رہنما ہیں جنہوں نے 45 برسوں کے دوران ایک مرتبہ بھی انتخابی شکست کا منہ نہیں دیکھا وہ ریلوے کے وزیر بھی رہے انکے پارلیمانی لیڈر نامزد کیے جانے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنائے جانے کا راستہ صاف ہو گیا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر منتخب کرانے کیلئے لوک سبھا میں کانگریس کے پاس 55 سیٹیں ہونا ضروری ہیں اور اس کے ایوان میں 44 ارکان موجود ہیں تاہم سپیکر چاہیں تو کانگریس کے پارلیمانی لیڈر کو اپوزیشن لیڈر مقرر کر سکتے ہیں