کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کی لندن میں حراست کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں کاروبار اور تجارتی مراکز احتجاجاً بند کردیئے گئے اور ایم کیو ایم کے کارکنوں نے دھرنے دیئے۔
الطاف حسین کو حراست میں لیے جانے کی اطلاع ملنے پر حیدرآباد، سکھر، نواب شاہ سمیت سندھ کے بیشتر چھوٹے بڑے شہروں میں کاروباری و تجارتی مراکز اور پیٹرول پمپ بند ہوگئے اور سڑکوں سے ٹریفک غائب ہوگئی۔کارکنوں کی بڑی تعداد ایم کیو ایم کے دفاتر کے باہر جمع ہوگئی۔
جنہوں نے الطاف حسین کے حق میں نعرے بازی کی۔ شام کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنوں نے سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاجی دھرنے بھی دیئے۔حیدرآباد میں متحدہ کے کارکنوں نے شہر کے 9 مختلف مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے، دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہے۔
نواب شاہ میں پریس کلب کے سامنے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں نے دھرنا دیا ہوا ہے، لاڑکانہ میں جناح باغ چوک پر ایم کیو ایم کے کارکنوں نے احتجاجی دھرنا دیا، اور الطاف حسین کے حق میں نعرے لگائے۔ سکھر پریس کلب پر الطاف حسین کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اور کارکنوں نے دھرنا دیا۔ جیکب آباد میں بھی پریس کلب کے سامنے کارکن دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں ۔عمر کوٹ، گھوٹکی، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ، ٹنڈوالہ یار اور بدین میں بھی پریس کلب کے باہر کارکنوں نے دھرنا دیا ہواہے، ان دھرنوں میں خواتین اور بچے بھی شریک ہیں۔ ملتان میں بھی ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی ایم کیو ایم کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔