برمنگھم (جیوڈیسک) رن آؤٹ تنازع سے انگلینڈ اور سری لنکا کے درمیان تناؤ بڑھ گیا جب کہ ون ڈے سیریز میں مہمان ٹیم کی 3-2 سے کامیابی نے جلتی پر تیل کا کام کیا۔
میزبان کپتان الیسٹرکک کے مطابق آئی لینڈرز نے لائن کراس کی، ٹیسٹ سیریز میں صورتحال کشیدہ ہوسکتی ہے، دوسری جانب مہیلا جے وردنے نے کہا کہ ہم نے جوز بٹلر کو بارہا وارننگ دینے کے بعد بیلز اڑائیں، کچھ غیرقانونی نہیں ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پانچویں ون ڈے میں سری لنکا کی جانب سے جوز بٹلر کو نان اسٹرائیک اینڈ پر رن آئوٹ کیے جانے پر انگلش ٹیم بھڑک اٹھی، اس سے دونوں سائیڈز میں تنائو بڑھ گیا ہے، منگل کو کھیلے گئے میچ میں سچترا سینا نائیکے نے گیند سے قبل ہی کریز سے باہر نکلنے والے بٹلر کی بیلز اڑا دیں، اس طرح لارڈز میں 121 رنز کی اننگز کھیلنے والے نوجوان بیٹسمین اس بار صرف 21 پر ہی آئوٹ ہوگئے۔
امپائرز نے سری لنکن کپتان انجیلو میتھیوز سے پوچھا تھا کہ اگرچہ تکنیکی اور قانونی اعتبار سے بٹلر آئوٹ ہوچکے مگر وہ چاہیئں تو انھیں واپس بلاسکتے ہیں لیکن میتھیوز نے انکار کر دیا۔ مجموعی طور پر یہ انٹرنیشنل میں اس انداز میں آؤ ٹ کرنے کا آٹھواں اور 1992-93 کے بعد پہلا واقعہ ہے، اس سے قبل پورٹ ایلزبتھ میں کھیلے گئے ون ڈے میں کپیل دیو نے جنوبی افریقہ کے پیٹرکرسٹن کو نان اسٹرائیک پر کریز سے باہر ہونے کی وجہ سے رن آئوٹ کیا تھا،اسی انداز میں 1947-48 میں جب بھارتی وینومنکڈ نے آسٹریلیا کے بل برائون کو آئوٹ کیا تو اسے ’من کیڈنگ‘ قرار دیا گیا تھا۔
انگلش کپتان الیسٹرکک نے کہا کہ میں نے اس طرح کا واقعہ اپنے کیریئر میں نہیں دیکھا،اگر پہلے ایسا ہوا تو یہ کیس اس سے مختلف ہے کیونکہ بٹلر رن نہیں لے رہے تھے، انھوں نے کہا کہ اس واقعہ سے ٹیسٹ سیریز کے حوالے سے تنائو بڑھ گیا ہے۔
دوسری جانب سری لنکن بیٹسمین مہیلا جے وردنے نے کہاکہ ہم نے پہلے بٹلر کو خود خبردار کیا پھر امپائرز سے بھی کہا، اس کے بعد جب انھوں نے پھر وہی حرکت دہرائی تو آئوٹ کرنا ہی پڑا۔ یاد رہے کہ پانچویں ون ڈے میں سری لنکا نے6 وکٹ سے فتح حاصل کی تھی، ٹیم نے220کا ہدف 10 بالز قبل ہی حاصل کیا، لاہیروتھریمانے 60 اور میتھیوز 42 ناٹ آئوٹ رہے جبکہ مہیلا جے وردنے نے 53 رنز بنائے تھے۔