پونا (جیوڈیسک) بھارتی شہر پونا میں انتہاپسند ہندوئوں نے فیس بک پر شیوسینا کے آنجہانی سربراہ بال ٹھاکرے اور ہندوئوں کے جنگجو بادشاہ شیواجی کی قابل اعتراض تصاویر اپ لوڈ کرنے کا الزام لگا کر مسلمان سافٹ وئیر انجینئر کو ڈنڈے مار مار کر قتل کر ڈالا۔ بتایا گیا ہے کہ 28 سالہ شیخ محسن صادق پونا کی ایک ٹیکسٹائل ملز میں سافٹ وئیر انجینئر تھا جس پر بنکر کالونی کے گھر میں گزشتہ رات 20 سے زائد انتہا پسند ہندوئوں نے ڈنڈوں سے حملہ کیا اور وحشیانہ تشدد کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔
شیخ محسن مقامی ہسپتال میں دم توڑ گیا پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر کے 19 ہندوئوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے گرفتار افراد کا تعلق ہندو راشٹر سینا نامی غیر معروف تنظیم سے بتایا جاتا ہے جبکہ سولا پور شہر کے رہائشی شیخ محسن صادق کے بیہمانہ قتل کے بعد پونے میں سخت مذہبی کشیدگی پھیل گئی جس کے پیش نظر حفاظتی انتظامات سخت کر دئیے گئے۔