شہباز شریف کا دورہ: ملتان، مظفر گڑھ اور ڈی جی خان کے عوام کو کئی خوشخبریاں ملیں

Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

لاہور (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کے جمعرات کو ملتان، مظفرگڑھ اور ڈیرہ غازی خان کے دورے میں جہاں وہاں کے عوام کو بیشمار خوشخبریاں ملیں اور جاری منصوبوں کی جلد تکمیل کے ساتھ نئے منصوبوں کا افتتاح کیا گیا اور بعض نئے منصوبوں کے بارے میں فیصلے سامنے آئے وہاں ان تینوں اضلاع کے منتخب نمائندوں اور پارٹی عہدیداران و کارکنوں سے جس طرح مشاورت کی گئی اس سے یقینا ان کی خوداعتمادی میں اضافہ ہو گا اور گلے شکوے دور ہو نگے۔

وزیراعلیٰ کے دورے کے دوران تینوں ہی اظلاع میں مسلم لیگی کارکنوں نے حکومت اور بیورو کریسی کی جانب سے انہیں نظرانداز کئے جانے کا معاملہ اٹھایا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کارکنوں کو اپنی جان قرار دیا اور کہا کہ حکومت سنبھالنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف اور وہ توانائی کے بحران سے نمٹنے اور بیرونی سرمایہ کاری لانے کیلئے کوشاں رہے، اب جلد ہی دونوں مسلم لیگی کارکنوں سے ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا تینوں اضلاع میں جہاں جہاں سے گزر ہوا عام شہریوں نے اُن کا پُرجوش استقبال کیا۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر اُن کے دورے کے دوران ٹریفک معطل نہیں کی گئی حتیٰ کہ ملتان میں میٹرو بس کے روٹ کے معائنے کے دوران بھی عام ٹریفک سڑکوں پر رواں دواں رہی اور وزیراعلیٰ اس ٹریفک ہی میں سے گزرے۔ انہیں اپنے درمیان پا کر شہری خوشی سے اُن کو ہاتھ ہلاتے رہے۔ جس کا انہوں نے بھی گرم جوشی سے جواب دیا۔ مظفر گڑھ میں ترک بھائیوں کی جانب سے قائم کئے گئے طیب اردگان ہسپتال کو ایک این جی او کے ذریعے چلانے کیلئے حکومت پنجاب نے جو اقدامات کئے ہیں اس کے خاطرخواہ نتائج دیکھ کر میاں شہباز شریف انتہائی شاداں تھے۔

طیب اردگان ٹیچنگ ہسپتال کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے اور جس شاندار طریقے سے منصوبہ بندی اور عملی کام کیا جا رہا ہے اس کا حوالہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ڈیرہ غازی خان ہسپتال کے دورے میں بریفنگ کے دوران بھی کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اپنے دورے میں اس بات کا اعتراف کیا کہ اب تک تھانوں کے حالات تبدیل نہیں کئے جا سکے۔

امن کمیٹیوں میں پولیس ٹاؤٹوں کو شامل کئے جانے کی ایک کارکن کی شکایت کو انہوں نے جائز قرار دیا اور آر پی او ملتان سے وعدہ لیا کہ وہ ایک ماہ کے عرصے میں نئی امن کمیٹیاں تشکیل دیں گے جن میں شہریوں کو شامل کیا جائے۔ انہوں نے یہ حکم بھی دیا کہ پولیس افسران ہر ماہ ڈویژنل اور ضلعی سطح پر منتخب نمائندوں کے ساتھ اجلاس کیا کریں۔