نئی دہلی (جیوڈیسک) ہندوستانی عدالت نے جمعہ کو 22 سالہ ملازمت کے متلاشی لڑکے کو اغوا اور حراست میں قتل کے الزام پر 17 پولیس افسران پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ ان تمام کو سزائے موت کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ہندوستانی تحقیقاتی ایجنسی کے ایک ترجمان کنچن پرساد نے بتایا کہ نئی دہلی کی عدالت پیر کو انہیں سزا سنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ انہیں عمر قید یا سزائے موت کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔جمعہ کو ایک ہی مقدمے میں سترہ پولیس افسران کی سزا کو ہندوستان میں غیر معمولی خیال کیا جا رہا ہے۔ پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا رنبیر سنگھ ملازمت کی تلاش میں شمالی ہندوستان کے شہر دہرادون جا رہے تھے جب انہیں پولیس نے مبینہ ڈکیتی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
سنگھ 2009 میں پولیس حراست میں ہلاک ہو گئے تھے۔ جج جے پی ملک نے کہا ہے کہ سنگھ کو مجرمانہ سازش کے ذریعے قتل پر پولیس افسران پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ افسران نے اپنے خلاف عائد الزمات کی تردید کی ہے اور اعلٰی عدالت میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مقتول کے والد رویندر سنگھ، کی درخواست پر جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں ریاستی پولیس کی طرف سے انصاف کی توقع نہیں ہے۔ مقدمے کو ریاست اترکھند کے دارالحکومت دہرادون سے نئی دہلی منتقل کر دیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے الزام عائد کیا ہے کہ اکثر ہندوستانی سیکورٹی فورسز حراست میں لوگوں سے اقرار کرانے کے لئے تشدد کرتی ہے اور انہیں ہلاک کرتی ہے۔