سیالکوٹ (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے گیارہ مئی کے الیکشن کو تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ قرار دیتے ہوئے عدلیہ سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کردیا ہے۔ سیالکوٹ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگوں نے عدلیہ کی آزادی کے لیے جیلیں کاٹیں اور خود میں نے آٹھ دن جیل میں گزارے، قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے کیونکہ پہلی دفعہ ایک آزاد عدلیہ کی زیر نگرانی انتخابات ہوئے لیکن ہمارے ساتھ ظلم ہوا۔
‘میں ججز سے سوال کرتا ہوں کہ کیا آپ اس قوم کو انصاف دیں گے؟، کیا آپ ظالم اور عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے یا جو قوم حقیقی جمہوریت کے لیے تڑپ رہی ہے اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے؟‘۔ اس موقع پر انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 میں دھاندلی کے حوالے سے مقامی روزنامہ میں کیے گئے انکشافات پر چیف جسٹس سے رپورٹ پڑھنے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں انصاف نہیں ملے گا تو کدھر جائیں گے، سڑکوں پر نہیں جائیں گے تو کہاں جائیں۔ کیا اس صورتحال میں ملک میں کوئی عام آدمی، پڑھا لکھا انسان یا پروفیسر الیکشن لڑ سکتا ہے۔ ‘گیارہ مئی کو الیکشن نہیں بلکہ پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہوا ہے’۔
عمران نے کہا کہ سرگودھا میں میاں نواز شریف جس حلقے سے کھڑے ہوئے اس میں ایک پولنگ اسٹیشن میں کل ووٹوں کی تعداد 1500 تھے لیکن گنتی میں آٹھ ہزار ووٹ نکل آئے اور اسے الیکشن کمیشن نے ٹائپنگ کی غلطی قرار دیا۔ انہوں نے ن لیگ پر دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے سوال کیا ک 2008 میں ن لیگ کو کل 68 لاکھ ووٹ ملے لیکن 2013 میں ایک کروڑ 45 لاکھ ووٹ کیسے مل گئے؟، کہیں یہ بھی ٹائپنگ کی غلطی تو نہیں؟۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کی پنجاب میں گزشتہ پانچ سالہ حکومت سے نہ روزگار کے مواقع بڑھے، پولیس کا نظام ٹھیک ہوا نہ ہی ہسپتالوں کا، ڈاکٹروں اور اساتذہ کو ماریں پڑیں، طلبا نے خود کشی کی جبکہ نہ لوگوں کو بجلی ملی نہ پانی اور لوڈ شیڈنگ کا عزاب الگ جھیلنا پڑا۔
عمران نے جلسے میں پاکستانی کے انتخابی نظام کا پڑوسی ملک ہندوستان کے انتخابی نظام سے تقابلی جائزہ کرتے ہوئے ملکی انتخابی نظام کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ ‘ہندوستان میں ایک انسان کا ووٹ مقدس ہوتا ہے، وہ ووٹ سے اپنے لیڈروں کو منتخب کرسکتا ہے اور نکال سکتا ہے، پاکستان میں عوام کسی کے لیے نکتے ہیں، ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور منتخب کوئی اور ہو جاتا ہے’۔۔