افغانستان کا عبداللہ پر حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا اشارہ

Abdullah

Abdullah

کابل (جیوڈیسک) افغانستان نے اتوار کے روز صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ پر حملے کا الزام غیر ملکی انٹیلیجنس سروسز پر عائد کردیا۔ عبداللہ پر جمعے کے روز حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 12 دیگر افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم عبداللہ اس میں محفوظ رہے۔

صدر حامد کرزئی کی صدار میں افغان نیشنل سیکورٹی کونسل کے اعلامیے کے مطابق لشکر طیبہ کے ذریعے ‘غیر ملکی حساس ادارے’ اس حملے میں ملوث تھے اور اسے انتہائی منظم انداز میں انجام دیا گیا۔ پاکستان افغانستان کے سابق حکمران طالبان کا اہم حمایتی رہا ہے اور افغان حکام متعدد بار اس شبہ کا اظہار کرچکے ہیں کہ پاکستانی حساس اداروں کے طالبان کے ساتھ رابطے ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے افغانستان نے پاکستانی فوج پر سرحد پار حملوں کا الزام عائد کیا تھا جن کا مقصد افغانستان میں جاری صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو سبوتاژ کرنا تھا۔عبداللہ پرحملے کے بعد اقوام متحدہ اور امریکا سمیت بین الاقوامی برادی کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا ۔

عبداللہ 50 فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے اور انہیں صدر بننے کے لیے سابق عالمی بینک کے ماہر معاشیات اشرف غنی سے مقابلہ کرنا ہوگا۔ افغان نیشنل سیکورٹی کے اعلامیے کے مطابق افغانستان میں الیکشنز کے دوران یہ سب سے سنگین حملہ تھا۔