عراق: سیاسی جماعت کے دفترکے باہر دو دھماکے، 19 ہلاک

Iraq

Iraq

بغداد (جیوڈیسک) عراق کے صوبے دیالا میں ایک سیاسی جماعت کے دفتر کے باہر یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں 19 افراد ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے۔ حکام کے مطابق واقعہ اتوار کی صبح بغداد کے شمال مشرق میں واقع صوبے دیالا کے علاقے جلولا میں پیٹریاٹک یونین آف کردستان پارٹی کے دفتر کے باہر پیش آیا، جہاں ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

واقعے کے فوری بعد سیکورٹی اہلکار جائے وقوعہ پہنچ کر وہاں کا جائزہ لے رہے تھے کہ قریب ہی کھڑی ایک کار میں دھماکا ہوگیا۔ پولیس کے مطابق دونوں دھماکوں میں 19 افراد ہلاک اور 65 زخمی ہوئے ہیں، مرنے والوں میں ایک سینیئر پولیس افسر سمیت 4 اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ دھماکوں میں متعدد گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

واضح رہے کہ پیٹریاٹک یونین آف کردستان عراق کے علیل صدر جلال طالبانی کی قیادت میں کردوں کے حقوق کے لئے سرگرم ہے۔ جلال طالبانی ان دنوں علاج کے لئے جرمنی کے ایک اسپتال میں داخل ہیں۔ جنگ سے متاثرہ عراق ان دنوں 2006ء اور 2007ء کے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد سے سخت بد امنی کی لپیٹ میں ہے اور اس درجہ کا تشدد گذشتہ ایک دہائی میں بھی نہیں نظر آیا۔

اس سے قبل ہفتے کو بغدادکے مختلف علاقوں میں مسلسل آٹھ بم دھماکے ہوئے جن میں کم ازم کم 73 افراد ہلاک اور متعددزخمی ہوگئے تھے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق گذشتہ برس کم سے کم 8000 افراد ہلاک ہوئے جو سنہ 2007 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔ جبکہ مئی اس سال کا سب سے بدترین مہینہ ثابت ہوا جس میں 799 عراقی ہلاک ہوئے جن میں 603 عام شہری بھی شامل تھے۔