لاہور (جیوڈیسک) پاکستان کے مختلف شہر ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق گرمی کی موجودہ لہر کچھ دن مزید برقرار رہے گی۔ صوبہ سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں درجہ حرارت میں خاصا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔
دوسری جانب شدید گرمی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ روز اتوار کو ملک میں سب سے زیادہ گرمی جیکب آباد اور دادو میں ریکارڈ کی گئی، جہاں پر درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں سب سے زیادہ درجہ حرارت بھکر اور نور پور تھل میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ یاد رہے کہ ملک میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 1919ء کے دوران جیکب آباد میں 53 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا، جبکہ محکمہ موسمیات کا
کہنا ہے کہ ہفتے کے روز اس علاقے میں درجہ حرارت 50 ڈگری سنٹی گریڈ تھا۔ محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ایک روز قبل جمعہ کو لاڑکانہ میں 51 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔ شدید گرمی کی لہر صوبہ پنجاب میں بھی برقرار ہے، جہاں لاہور میں اتوار کو درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تھا شدید گرمی کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آنے والے روز میں گرمی شدت میں مزید اضافے کا امکان ہے، جبکہ تاحال مون سون کی بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے۔