پشاور (جیوڈیسک) پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران تسلی بخش جواب نہ ملنے پر وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کو ذاتی طور پر طلب کر لیا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جو لوگ مجرم ہیں، ان سے قانون کے مطابق سلوک کیا جائے، لیکن حراستی مراکز میں بہت سے بے گناہ لوگ بھی ہیں۔
چیف جسٹس نے محکمہ داخلہ کے حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کبھی مثبت جواب بھی عدالت میں جمع کرادیا کریں۔ کوئی بھی بات پوچھی جائے، تو چیک کرنے کے نام پر نئی تاریخ لے لی جاتی ہے۔پھر چار ماہ بعد بھی عدالت کو جواب نہیں ملتا۔ ایک ہی دفعہ عدالت کو جواب دیں تاکہ فیصلہ سنایا جائے۔