کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور لیبر ونگ پاکستان کے صدر زبیر خان نے کہا ہے کہ کراچی ایئر پورٹ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے جس سے حکومتی رٹ کی کمزوری اور ملکی اداروں کے مابین کوآرڈینشن کا شدید فقدان کھل کر سامنے آیا ہے، کولڈ اسٹوریج میں محبوس افراد اوران کے مدد کی پکار پر بروقت امداد کی فراہمی سے غفلت ولاپروائی ایک سنگین جرم ہے۔
صوبائی ووفاقی حکومت کو اس نااہلی اور جرم کو قبول کرتے ہوئے فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔تحریک انصاف جاںبحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے اور مرحومین کے لیے مغفرت اور بلندی دراجات کی دیا کرتی ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایئر پورٹ سانحہ میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ PIA ایمپلائز انصاف فرنٹ کے مرکزی صدر ارشد سندھو، سیکریٹری جنرل نصیر احمد ، اشتیاق احمد ، منور حسین، آمر ساہی، انجینئرنگ ڈپارٹ کے طارق نیازی، اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ زبیر خان نے مزید کہا ہے موجود حکومت اپنی نا اہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے ملکی اداروں میں انتشار پیدا کر رہی ہے۔
اس انارکی سے جہاں ادارے تباہی کا شکار ہورہے ہیں وہیں یہ امر ملکی سلامتی کے خلاف ایک گھناونی سازش لگتا ہے، اگر اداروں اور ان کے ذمہ داروں نے اس ساز ش کے خلاف آواز بلند نہیں کی ، یا اس کے خلاف مزاحمت نہ کی تو سوائے افسوس کے اور کچھ بھی ہاتھ نہیں آئے گا۔
انہوںنے کہا کہ کراچی آپریشن کے کامیابی پر بغلیں بجانے والے صوبائی ووفاقی حکومتوں اور انتظامیہ کے لیے ایئر پورٹ سانحہ کسی تازیانے سے کم نہیں ، جس نے حالات پر ان کے گرفت اور جرائم پیشہ عناصر کو دیوار سے لگانے کے ان کے دعوے کا پول کھول کے رکھ دیا ہے ، ایک طرف تو لوگ امن وامان کے ہاتھوں پریشانیوں کا شکار ہیں تو دوسرے جانب کراچی الیکٹرک سمیت عوامی خدمت پر معموردیگر اداروں نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔
16 اور 18 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ، پانی کی عدم دستیابی اور علاقوں میں صفائی کے فقدان نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے ۔ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے دعوے کے نام پر نام بدلنے والوں نے اگر ہوش کے ناخن نہ لیے تو جلد ہی عوام ازخود ان کے نام اور موجودہ مقام تبدیل کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔