ممبئی (جیوڈیسک) پریانکا کا کہنا ہے کہ اگرچہ معاوضوں کے اس فرق کو کم کرنا بہت مشکل کام ہے، مگر آہستہ آہستہ اس میں کامیابی مل سکتی ہے۔
کیونکہ جس طرح سے آج کل عورت کو فلموں میں پیش کیا جا رہا ہے،ایک عشرہ پہلے ایسا نہیں تھا، اور اس کی مثالیں حالیہ دور میں بننے والی فلمیں، ڈرٹی پکچرز اور کہانی ہیں، جنہوں نے اچھا بزنس کیا۔
واضح رہے کہ پریانکا چوپڑہ یونیسیف کی خیر سگالی کی سفیر ہے، اور عورتوں کو مضبوط کرنے اوران کو حقوق دلانے میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ لڑکیاں بھی بہت با صلاحیت ہوتی ہیں اور انہیں آگے بڑھنے کے مواقع ضرور ملنا چاہیئں۔
پریانکا نے انکشاف کیا کہ اس کے چچا اس کے فلموں میں کام کرنے کے خلاف تھے، تا ہم اس کے والدین نے اس میں کافی مدد کی،اور کام کرنے کی اجازت دی۔
پرانے خیالات کے ہونے کے باوجود میرے والدین نے جو ڈاکٹرز ہیں میرے شوق کی خاطر ممبئی آ کر آباد ہوئے، اور مجھے ہر طرح سے سپورٹ کیا۔ پریانکا نے کہا کہ تعلیم ایسا میڈیم ہے جس کے ذریعے عورتیں بھی مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو سکتی ہیں۔