یوکرائن مذاکرات کرے ورنہ سنگین نتائج بھگتنا ہونگے: روس کی دھمکی

Russia

Russia

ماسکو (جیوڈیسک) کیف حکومت فوری جنگ بندی کر کے علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرے، روسی وزیرخارجہ شہریوں کو محفوظ راستہ دینے پر یوکرائن کا خیر مقدم، سیاسی عدم استحکام نیوکلیئر ری ایکٹرز کیلئے خطرہ ہے، ماہرین روس نے یوکرائن کے مشرقی علاقوں میں جاری لڑائی میں پھنسے شہریوں کو وہاں سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کے یوکرائنی منصوبے کا خیر مقدم کیا ہے تاہم روسی وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کیف حکومت علیحدگی پسندوں کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اختیار نہیں کرتی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اپنے پولش اور جرمن ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ یوکرائن میں یہ انتہائی ضروری ہے کہ حکومتی فورسز اور علیحدگی پسندوں کے درمیان فوری جنگ بندی کی جائے اور قومی سطح کے مذاکرات کا آغاز کیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ روس کے علاوہ ان کے پارٹنرز بھی اس بات پر متفق ہیں کہ یہ اب ناگزیر ہو گیا ہے کہ غیر مشروط اور فوری جنگ بندی کرتے ہوئے مذاکرات کا عمل شروع کیا جائے۔روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ یوکرائن کے مشرقی علاقوں میں جاری لڑائی میں پھنسے شہریوں کو وہاں سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کا یوکرائنی منصوبہ قابل تحسین ہے۔

ادھر جرمن ماہرین نے یوکرائن کے موجودہ سیاسی بحران اور مشرقی یوکرائن میں جاری مسلح تنازعے کو ملک کی جوہری تنصیبات کی سلامتی کے لیے نہایت خطرناک قرار دیا ہے۔

جرمن ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرائن کے ایٹمی ری ایکٹرز جدید جوہری تنصیبات کے مقابلے میں بہت کمزور ہیں اس لیے یہ ملک سیاسی اور سماجی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہو سکتا۔یوکرائن میں سابق سویت یونین کے دور میں تعمیر ہونے والے 15 نیوکلیئر ری ایکٹرز موجود ہیں۔ اسی ملک میں دنیا کا بدترین جوہری حادثہ پیش آ چکا ہے۔

جرمن ماہرین نے یوکرائن کے موجودہ سیاسی بحران اور مشرقی یوکرائن میں جاری مسلح تنازعے کو ملک کی جوہری تنصیبات کی سلامتی کے لیے نہایت خطرناک قرار دیا ہے۔