پرویز مشرف کے حق میں عدالتی فیصلہ

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

سندھ ہائی کورٹ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل ) سے نام نکالے جانے کی سابق آرمی چیف و صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف کی درخواست پر ان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ 15دن کے اندر ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے مشرف کا نام نکال کر ان کے بیرون ملک جانے کی آزادی اور بنیادی حق سے پابندی ہٹائے جبکہ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کو فیصلے سے کسی بھی اعتراض کی صورت 15دن کے اندر سپریم کورٹ سے رجوع کا اختیار حاصل ہے۔

البتہ سپریم کورٹ سے15دن کے اندر رجوع نہ کرنے کی صورت 15دن بعد مشرف بیرون ملک جانے کیلئے آزاد اور حکومت مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی پابند ہوگی جبکہ پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ ہمیں فخر ہے ہماری عدلیہ آزاد ہے اور ہمیں اس پر مکمل اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ پرویزمشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنا غیر مناسب تھا، انھیں روکنے کے لئے سپریم کورٹ کے 2013 کے ایک حکم کا سہارا لیا جارہا تھالیکن اب سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرکے حق میں فیصلہ دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے تحت ای سی ایل سے نام نکالنے کے حکم پر 15 روز بعد عملدرآمد ہوگا۔

اس دوران وفاق اپیل دائر کرسکتا ہے۔ حکومت نے انتقامی کارروائی نہیں کی تو اپیل دائر نہیں کی جائے گی چونکہ مشرف کی والدہ شدید علیل ہیں اور سفر نہیں کر سکتیں اس لئے پرویز مشرف کو انسانی ہمدردی کے تحت آمدورفت کا حق دینا چاہیے، اس کے علاوہ پرویز مشرف غدار جیسا الزام لے کر جینا نہیں چاہتے، انھیں اپنے نام سے غدار کا لفظ ہٹوانے کے لئے واپس آنا ضروری ہے اس لئے وہ ضرور واپس آئیں گے۔

Sindh High Court

Sindh High Court

دوسری جانب پرویز مشرف کے حق میں عدالتی فیصلے اور ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے مشرف کا نام نکالے جانے کی حکومت کو عدالتی ہدایات پر عوامی حلقوں میں بڑی پذیرائی حاصل ہوئی ہے اور پاکستانی سیاست میں تھوڑی بہت ہلچل مچتی دکھائی دی ہے جبکہ عدالتی فیصلے کے بعد بے جان ہوجانے والی پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ میں بھی تھوڑی سی جان پڑتی دکھائی دی جب اے پی ایم ایل کے دفاتر پر عدالتی فیصلے پر خوشی اظہار کرتے کارکنان کا ہجوم دکھائی دیا اور لوگ مٹھائیاں تقسیم کرتے ‘ فرط مسرت سے ایک دوسرے سے بغل گیر ہوتے اور ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرتے دکھائی دیئے جبکہ اے پی ایم ایل کے رہنماؤں نے سندھ ہائی کورٹ کے عدالتی فیصلے کو عوام کی فتح قرار دیا جبکہ سول سوسائٹی کی جانب سے نہ صرف مشرف کے حق میں عدالتی فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا گیا بلکہ عوامی حلقوں نے اس عدالتی فیصلے کو سیاسی سفر میں مشرف کی پہلی و خوش آئند فتح بھی قرار دیا ہے۔

آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) سندھ کے ترجمان و سیکریٹری اطلاعات طاہر حسین سید نے اس موقع پر احاطہ عدالت میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے مشرف کا نام نکالنے کا عدالتی فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں نے مشرف کا نام غیرقانونی طور پر محض انتقام پرستی و سیاسی مخاصمت میں ای سی ایل میں شامل کیا تھا اور اسی طرح مشرف پر بنائے گئے تمام مقدمات بھی سیاسی ‘ انتقامی اور جھوٹے ہیں جوکہ بہت جلد ختم ہوجائیں گے اور مشرف تمام مقدمات میں عدالتوں سے باعزت بری ہوکر ایکبار پھر عوام و پاکستان کی خدمت کے ذریعے وطن عزیز کو تحفظ و استحکام اور ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کرینگے۔

قطع نظر اس کے کہ عدالت کے اس فیصلے کے پاکستانی سیاست پر کیا اثرات منتج ہوں گے اور حکومت اس فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں جاکر فروغ نسیم کے دعوے کو سچ کرتی ہے یا مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال کر ان کے خدشات کو رد و باطل قرار دیتی ہے یہ ایک حقیقت ہے کہ مشرف کے حق میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے نے عدالتی وقار میں اضافہ کیا ہے اور جانبداری کے ہر اس شک کا خاتمہ کردیا ہے جس کا اظہار پرویز مشرف کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے عہدیداران اور ان کے سابق وکیل خورشید محمود قصوری انتہائی شدت کے ساتھ کرتے چلے آئے ہیں کہ موجودہ عدالتیں آزاد نہیں ہیں۔

Akbar Bugti

Akbar Bugti

جج جانبدار ہیں اور ججوں کی نیت پر انہیں شک ہے وغیرہ وغیرہ مگر سندھ ہائی کورٹ کے مشرف کے حق میں فیصلے نے ثابت کردیا ہے کہ عدالتیں نہ صرف آزاد و غیر جانبدار ہیں بلکہ فراہمی انصاف کے اپنے فریضے سے مکمل طور پر کاربند بھی ہیں اور ماضی چند ججز کی غلط کاریوں ‘ مفاد پرستی ‘ غلط فیصلوں اور ابن الوقتی کے باعث تمام ججز کو بد دیانت و غیر جانبدار کسی طور نہیں گردانا جا سکتا اور نہ ہی ان کی دیانتداری و حب ولوطنی پر شک و شبہ کیا جا سکتا ہے اور عدالتوں میں اپنی بیگناہی ثابت کرکے غداری ‘ بینظیر قتل و اکبر بگٹی اور لال مسجد کیس سمیت تمام کیسز میں عدالتوں سے باعزت بری ہونے کی پرویز مشرف کی تمنا پاکستان کے عدالتی نظام پر اعتماد کا مظہر ہے۔

تحریر : عمران چنگیزی
Mob- 0333-3015926
imrankhanchangezi@gmail.com