پشاور (جیوڈیسک) انسپکٹر جنرل پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوادہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبہ اور پشاور فرنٹ لائن شہر ہے۔ پشاور میں گفت گو کرتے ہوئے آئی جی پی خیبر پختونخوا ناصر خان درانی نے کہا کہ شرپسند خیبر پختونخوا میں دہشت پھیلانا چاہتے ہیں اوردہشت گردی کے باعث جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہو رہاہے۔
آئی جی پی نے واضح کیا کہ پولیس اہل کاروں کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے تربیت نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے پولیس کو دہشت گردی پر قابو پانے میں وقت لگے گا۔ ناصر درانی نے کہا کہ ملاکنڈ اور صوابی میں پولیس کے لئے تربیتی سکولز اور گاڑیوں کی رجسٹریشن کی تصدیق کا نظام شروع کیاہے۔
پانچ سال کے جرائم کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے۔ اب تک دس لاکھ جرائم کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں 60 ہزار کرایہ داروں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے۔