لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، صوبائی حکومت نے کوئی نیاٹیکس نہ لگانے کا عندیہ دیا ہے۔ پنجاب حکومت نےتیرہ جون کو بجٹ اجلاس بلا لیا۔
صوبائی وزارت خزانہ حکام کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم 1030 ارب روپے کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے، اس میں 902 ارب این ایف سی ایوارڈ سے حاصل ہونے کی توقع ہے جبکہ کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم پہلے سے لاگو بعض ڈیوٹیوں اور خدمات کی شرح میں معمولی اضافے کا امکان ہے۔
ان حکام کےمطابق بجٹ میں 310 ارب ترقیاتی کاموں کے لئے، 90 ارب امن وا مان، 60 ارب تعلیم، 60 ارب صحت اور22 ارب توانائی کے لئےمختص کئے جانے کا امکان ہے۔ میٹرو بس سروس کے لئے 30 ارب جبکہ لیپ ٹاپ اسکیم کے لئے 4 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے۔
ملازمین کی تنخوہواں میں 10 فی صد اضافہ متوقع ہے۔ خدمات کے شعبے میں موجودہ 37 خدمات کو بڑھا کر 43 کیا جارہا ہے، رواں مالی سال کے دوران اس مد میں 48 سے 50 ارب روپے کے محاصل ہونے کی توقع ہے، گزشتہ سال اس مد میں 37 ارب روپے کی وصولی کی تھی۔