کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے مختلف صوبوں میں سیکیورٹی فورسزکے آپریشن کے دوران اہم مقامی رہنما سمیت 44 طالبان جنگجو ہلاک اور 28 زخمی جب کہ سڑک کنارے نصب بم پھٹنے اور مارٹر حملوں میں4افغان اہلکاروں سمیت 9 افراد ہلاک ہوگئے۔
افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ افغان نیشنل آرمی نے صوبہ تاخار، غزنی، قندھاراور زابل میں گزشتہ 24 گھنٹوںمیں آپریشن کلین اپ کے دوران 35 طالبان جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔ آپریشن کے دوران 21 عسکریت پسندزخمی بھی ہوئے جبکہ سڑک کنارے بم نصب کرتے ہوئے 2 عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ اس دوران مختلف مقامات پرسڑک کنارے نصب بم پھٹنے کے واقعات میں 4 افغان فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
دریں اثنا صوبائی پولیس چیف میجرجنرل عبدالقیوم باقیزوئی کا کہنا تھاکہ پولیس فورسز نے جنوبی صوبہ ہلمند میں کارروائی کے دوران مقامی طالبان رہنما موسیٰ جان کو ہلاک جبکہ 3 کو گرفتارکر لیا۔
اس سے قبل مارے گرفتار کیے گئے عسکریت پسندوں نے صوبائی دار لحکومت لشکرگاہ میں سیکیورٹی چیک پوائنٹ پرحملہ کیا تھا۔ افغانستان میں سیکیورٹی فورسز عسکریت پسندوں کا صفایا کرنے میں مصروف ہیں جب کہ ملک میں ہفتے کے روز دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخابا ت کی تیاریاں جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبہ فریاب میںمختلف واقعات میں 5 شہری ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ ضلعی گورنر عبدالسلام نزاہت نے بتایا کہ دولت آباد ضلع میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پرحملے کے دوران ایک گھرپر میزائل گرنے سے ایک کمسن لڑکااور لڑکی زخمی ہوگئے۔
زخمیوں کو اسپتال منتقل کیے جانے کے دوران انکا رکشاسڑک کنارے نصب بارودی سرنگ سے ٹکراگیا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ ضلع المرمیں پولیس چیک پوائنٹ پرعسکریت پسندوں کے حملے کے دوران مارٹرشیل گرنے سے 2 شہری ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ مقامی حکام کے مطابق حملے کے دوران 8 عسکریت پسندہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔