کوئٹہ (جیوڈیسک) نوا کلی میں نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ہینڈری مسیح کو ان کے اپنے ہی سیکیورٹی گارڈ نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔ بلوچستان اسمبلی میں نیشنل پارٹی کے اقلیتی رکن ہینڈری مسیح کوئٹہ کے نواحی علاقے زرغون آباد میں اپنے گھر کے باہر عوامی مسائل سن رہے تھے کہ ان کے اپنے ہی محافظ نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ اور ان کا بھتیجا شدید زخمی ہو گئے۔ ہینڈری مسیح اور ان کے بھتیجے کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ ان کے بھتیجے کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
نیشنل پارٹی کے ترجمان نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی گارڈ نے گولی ان کی گردن پر ماری جس کی وجہ سے خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے وہ جانبر نہ ہو سکے۔ دوسری جانب وہاں موجود افراد نے فائرنگ کرنے والے سیکیورٹی گارڈ کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا ہے جس سے واقعہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے رکن صوبائی اسمبلی کے قتل کے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ہینڈری مسیح کے قاتلوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ دوسری جانب قومی اسبملی کے اجلاس کے دوران ایم پی اے ہینڈری مسیح کے قتل پر 2 منٹ تک خاموشی اختیار کی گئی۔