نااہلیت کیس؛ سمیرا ملک نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا

Sumaira Malik

Sumaira Malik

اسلام آباد (جیوڈیسک) سمیرا ملک نے نااہلیت کیس میں ملک عمراسلم کے اعتراضات کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کر دیا گیا۔

سمیرا ملک کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں لارجر بینچ پر اعتراض کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا گیا ہے کہ فریق مرضی کا بینچ چاہتا ہے، کسی بھی مقدمے کے لئے بینچ کی تشکیل چیف جسٹس کااختیار ہے بینچ کی تشکیل پسندوناپسند پر نہیں بلکہ قانون کے مطابق ہوتا ہے۔

اور سمیر املک کی نااہلیت کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل کی سماعت کے لئے لارجربینچ کی تشکیل قانون کے عین مطابق ہے۔ درخواست میں کہاگیاہے کہ نظر ثانی درخواست 26 نومبر 2013 کو دائرکی گئی تھی جبکہ لارجر بینچ کے لئے درخواست 13 دسمبر کو دائر کی گئی اور اس سال 5 مئی کومقدمے کی پہلی سماعت ہوئی۔

وکیل کی تبدیلی پراعتراض کومستردکرتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اصل اپیل افتخار گیلانی اورمبین الدین قاضی نے مل کرتیار کی تھی اور دوران سماعت افتخار گیلانی نے مقدمے سے الگ ہونے کی استدعا کی تھی لیکن عدالت نے ان کی استدعا مسترد کردی تھی جبکہ اب نظرثانی اپیل عاصمہ جہانگیر اور مبین الدین قاضی نے مل کر تیارکی ہے۔

اورایسا کرنا سپریم کورٹ کے قواعد اور ثریا پروین کیس میں عدالت عظمٰی کے فیصلے کے عین مطابق ہے جبکہ آئین کے آرٹیکل 10 اے اور 18 کے مطابق کسی بھی سائل کو مرضی کا وکیل پیش کرنے کاحق حاصل ہے۔بینچ پراعتراض کو بلاجوا زقراردیتے ہوئے کہا گیاکہ نظرثانی اپیل کی سماعت کرنیوالے بینچ میں اگر فیصلہ کرنیوالے بینچ کاایک جج بھی شامل ہو توبینچ پراعتراض نہیں کیا جاسکتا۔