اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق کی درخواست کی سماعت کے لئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔
جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاق کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے استدعا کی کہ درخواست کی سماعت کل یا پرسوں کی جائے جس پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ انہوں نے صرف جلد سماعت کی درخواست دی تھی جو عدالت نے سن لی، ان کی درخواست پر پہلے سپریم کورٹ آفس میں غور ہوگا جس کے بعد معاملہ چیف جسٹس کے پاس جائے گا جو اسے سننے کے لئے نیا بینچ تشکیل دیں گے جس کے بعد سماعت اگلے ہفتے کی جائے گی۔
عدالتی ریمارکس پر اٹارنی جنرل نے ایک مرتبہ پھر استدعا کی کہ سندھ ہائیکورٹ میں پرویز مشرف کی جانب سے نظرثانی درخواست بھی دائرکی گئی ہے، جس میں 15 دن سے قبل ہی ملک سے باہر جانے کی استدعا کی گئی ہے، اس لئے اگر ان کی درخواست کی سماعت کل یا پرسوں نہیں کی جاسکتی تو اسے رواں ہفتے ہی سنا جائے کیونکہ اگر دیر ہوئی تو وفاق کی جانب سے دائر درخواست غیر موثر ہو جائے گی، جس پر عدالت نے سپریم کورٹ آفس کو درخواست کی سماعت رواں ہفتے ہی کے کسی روز مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نئے بینچ کی تشکیل کے لئے معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوا دیا۔