اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ایک آپشن تھا جو خلوص کے ساتھ استعمال کیا تاہم اس کی ناکامی کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت نے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں 4 سے 6 ماہ لگائے اور اسے ایک آپشن کے طور پر خلوص کے ساتھ استعمال کیا تاہم اس میں ناکامی کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔
سیاسی جماعتوں کا بھی یہی خیال تھا کہ مذاکرات کو آپشن کے طور پر استعمال کیا جائے تاہم اس میں ناکامی ہو گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف ایوان اور قوم کو اعتماد میں لینے کے لیے آپریشن پر پالیسی بیان دیں گے۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ میں دو روز کے دوران جیٹ طیاروں کی بمباری سے ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد 140 ہو گئی جبکہ ان کی 6 کمین گاہیں بھی تباہ کردی گئ۔