یہ حقیقت ہے کہ ایک لمبے عرصے سے قوم کی آستینوں میں پلنے والے دہشت گردوں کے خلاف” آپریشن ضرب العضب ” کو نہ صرف پاکستان میں بسنے والے پاکستانی بلکہ ساری دنیا کے اِنسان دوست اور اِنسانوں سے محبت کرنے والے افراد بھی آپریشن ضرب العضب کو خوش آئندہ قراردے رہے ہیں اور اَب اُمیدر کھتے ہیں کہ وزیراعظم نواز شریف کے خصوصی احکامات سے افواج پاک نے شمالی وزیرستان میں جوزمینی آپریشن ضرب العضب بڑی آزمائشوں کے کڑے لمحات گزار نے کے بعد شروع کیا ہے اَب حکومت اور افواج پاک اِس آپریشن سے پیچھے نہ ہٹیں کیں چونکہ اَب بہت ہوچکا ہے۔
اگر اَب پاکستانی حکمرانوں سیاستدانوں افواج پاک اور قومی اداروں کے سربراہان نے پھر مصلحت پسندی سے کام لیایا کسی بھی موڑ پر مصلحت پسندی کا شکار کسی پچھتاوے میں پڑے پھر مذاکرات کی راہ اختیار کی تو پھر اِنہیں یہ بات بھی اچھی طرح ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اِس مرتبہ دہشت گردہ میں نہیں چھوڑیں گے سو اِس لئے آپریشن ضرب العضب کو دہشت گردوں کے خون کے آخری قطرے تک جاری رہنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم نواز شریف نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف شروع کئے جانے آپریشن ضرب العضب( جِسے مُلک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جاری رہنے والی فیصلہ کُن جنگ بھی کہاجارہاہے )کے سلسلے میں کئے جانے والے اپنے خطاب میں اراکین قومی اسمبلی اور قوم کو اعتماد میں لیا اور اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے تمام حقائق کر کھل کر تذکرہ کیا اور اِس موقع پر پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا اور مُلک کی بقاو سلامتی اور ترقی اِس ہی میں پنہاں ہے کہ مُلک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے اور مُلک کو ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار کیا جائے۔
آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ وزیراعظم نواز شریف نے اراکین قومی اسمبلی سے اپنے مختصرسے خطاب میں اتنا کچھ کہہ دیا کہ آج وزیراعظم نواز شریف کے کہئے ہوئے سارے کے سارے حرف، لفظ اور جملے اور پیرا گراف یقینا تاریخ کا حصہ بن گئے ہیں اور وزیراعظم نواز شریف کے یہ جملہ” ہم نے مُلک کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنانے کا تہیہ کر لیا ہے اور ہم مُلک امن اور سلامتی کا گہوارہ بنا کرہی دم لیں گے”ہمیشہ سُنہرے حرفوں میں لکھے جائیں گے، اور جب بھی ہماری قوم اور نسل اِس جملے کو پڑھے گی اور سُنے گی تو یقینایہ جملہ ہماری قوم اور ہماری نسل میں ایک نئی روح پھونک دے گا اور قوم کو جلابخشے گا۔
آج یہ یقینا ساری پاکستانی قوم کے لئے انتہائی حوصلہ افزا اور تسلی بخش امرہے کہ حکومت سمیت اپوزیشن کی تمام جماعتیں بھی مُلک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے شروع کئے جانے والے حکومتی آپریشن ضرب العضب پر پوری طرح متفق ہیں اور اِن میں کوئی دورائے نہیں پائے جارہی ہے اور یہ بھی بڑی حد تک قابلِ تعریف امر ہے کہ قومی اسمبلی میں شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب العضب کے حوالے سے ایک قرارداد بھی بھر پور انداز سے منظور کرلی گئی ہے جو اِس بات کی غماز ہے کہ ساری پاکستانی قوم یکدل اور یک زبان ہوکر دہشت گردی کے خلاف شروع کئے گئے آپریشن ضرب العضب کی حمایت کررہی ہے۔
اگرچہ آج اِس سے انکار نہیں ہے کہ ہماری حکومت نے اپنی زمین پر دہشت گردوں کی جانب سے ہونے والی دہشت گردی کے متواتر واقعات کے بعد آپریشن ضرب العضب کا اعلان کر دیا ہے اور اَب حکومت اور فوج اور پاکستانی قوم یہ چاہتی ہے کہ اِس آپریشن میں بھر پور طریقے سے کامیابی حاصل ہواور مُلک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو مگر ایسے میں یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہماری حکومت کے اِس سارے عمل میں امریکا کی مرضی بھی شامل ہے ؟ یا آپریشن ضرب العضب کا فیصلہ ہماری حکومت نے خود اکیلے ہی کر لیا ہے؟ اگر ایسا نہیں ہے اِس آپریشن میں امریکا، افغانستان اور بھارت کی مرضی شاملِ حال نہیں ہے تو پھر کیا یہ خدشہ برقرار رہے گا کہ آنے والے دِنوں میں امریکا، افغانستان اور بھارت سمیت نیٹو افواج کی جانب سے شمالی وزیرستان کے دہشت گردوں کی آہ وفغاں پر یہ عناصر دہشت گردوں کی مدد نہیں کریں گے..؟ اور ہمارے خلاف دہشت گردوں کو نہیں اُکسائیں گے اگر ایسا نہیں ہے تو پھر سب ٹھیک ہے ورنہ ورنہ؟
بہر حال .!اَب کچھ بھی ہے مگر پھر بھی حکومت کو اپنایہ فیصلہ کُن معرکہ سر کرنے سے قبل اپنے اِن دوست نمادُشمنوں کو بھی اعتماد کے بہانے ہی صحیح… مگر ایک بار ضرورٹٹول لیناچاہئے تھاپھر جو فیصلہ کرنا تھا کر لیتی …؟ چلو اگر ابھی کچھ ک رلیا جائے تو کچھ حرج نہیں ہے مگر چونکہ اَب جو فیصلہ حکومت نے کیا ہے اِس میں اِسے بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیوں کہ اَب ایسے اندر اور باہر دونوں ہی طرف سے بے شمار خطرات کا سامنہ کرنا پڑسکتا ہے اور معاملہ کہیں کا کہیں بھی نکل سکتا ہے اور ہمارے سارے دُشمن ہم پر حملہ آور بھی ہوسکتے ہیں کیا تب ہم اپنے کئی دُشمنوں سے اکیلے نمٹ سکیں گے ہمیں اِس کے لئے بھی تیار رہنا ہو گا اور دوران آپریشن اپنے دُشمنوں کی ہر چال پر کڑی نظر رکھنی ہوگی۔
Terrorists
اگرچہ یہ حقیقت ہے کہ ایک عرصے سے سرزمینِ پاکستان پر حکومتی رِٹ کو چیلنچ کرنے اور دہشت گردی کے ذریعے اپنی نام نہاد شریعت اور خود ساختہ اصولوں اور ضابطوں کے نفاذ کے چک رمیں غرق رہنے والے ناسُورنمادہشت گردوں نے کئی معصوم اِنسانی جانوں کو القمہ اجل بنایاہے آج کونسا ایسا باشعور اور خوفِ خدا رکھنے والا اِنسان نہیں ہے جو اِن دہشت گردوں اور بدبختوں کے اِنسانیت سوزمظالم سے واقف نہ ہواور اِن ظالموں کے خلاف کس کس نے..اورکب کب اپنے ہاتھ بددعا کے لئے نہ اُٹھائے ہوں۔
اورآخرکار.. آج مظلوموں کی بدعائیںرنگ لے آئیںاورربِ کائنات نے لوگوں کی سُن لی ہے اور اللہ ہی نے ہمارے حکمرانوں ، سیاستدانوں ، قومی اداروں کے سربراہان اور افواج پاک کے سپہ سالارِ اعظم کے دلوں میں یہ جذبہ بھر دیاہے کہ ظالم کے خلاف تم صف آراہو تو دیکھو میری مددتمہارے لئے کیسے حاضر ہوتی ہے اور آج الحمدللہ ..!ہمارے حکمران ، سیاست اور افواج پاک نے نعرہ تکبیر کی بلند صداؤں کے ساتھ مُلک کو ناسُورنمادہشت گردوں سے نجات دلانے کے لئے دہشت گردوں کے خلاف بھر پورطریقے سے ” آپریشن ضرب العضب ” شروع کردیاہے اور اَب ایسے میں قوم کو اِس بات کی بھی یقینی طورپر تسلی کرلینی چاہئے کہ حکمران ،سیاست دان اور قومی اداروں کے سربراہان سمیت پاکستان کا ایک ایک بچہ بھی ایک پیچ پر آچکا ہے۔
آج ہر محب وطن پاکستانی کی بس ایک ہی آواز ہے کہ اَب دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خاتمے تک آپریشن جاری رہناچاہئے اور سرزمینِ پاکستان کو اغیار کے یاراورہمارے دُشمنوں سے پاک کیاجائے اور اِسی کے ساتھ ہی اَب ساری پاکستانی قوم یہ اُمیدبھی رکھتی ہے کہ جلدہی قوم کو آپریشن ضرب العضب ” کی کامیابی کے بعد مُلک سے دہشت گردوں اور مُلک دُشمن عناصر سے چھٹکارہ حاصل ہوجائے گااور ہمارایہ خوبصورت وطن امن وسکون اور محبت و آشتی کا گہوارہ بن جائے گااور ہم ترقی و خوشحالی اورمستحکم معیشت کے ضمن میں وہ مقام حاصل کرلیں گے جنہیں ایک لمبے عرصے سے دہشت گردوں نے اپنی وحشیانہ دہشت گردی سے ہم سے چھین لیاتھا۔
Azam Azim Azam
تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم azamazimazam@gmail.com