عراقی شہر بعقوبہ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں 44 افراد ہلاک، متعدد زخمی

Iraq

Iraq

بغداد (جیوڈیسک) عراق میں ایک بار پھر عسکریت پسندوں نے اپنی پیش قدمی تیز کر دی ہے اور صوبہ دیالہ کے مرکزی شہر بعقوبہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کے دوران حملے میں 44 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہو گئے۔ تنظیم دولت اسلامی عراق و شام (داعش) اور عراقی سیکورٹی فورسز کے درمیان رات سے بھر پور لڑائی جاری ہے جب کہ عسکریت پسند دارالحکومت کی جانب گھیرا تنگ کر رہے ہیں اور وہ صرف بغداد سے 60 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں اور بعقوبہ پر حملہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم کے سیکورٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے حملے میں زیادہ تر قیدی مارے گئے جو جیل سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ لڑائی کے باعث بعقوبہ کی مرکزی تیل ریفائنری کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ اس میں موجود غیر ملکی ملازمین کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تیل ریفائنری کی بندش سے بجلی کی پیدوار شدید متاثر ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب جانب اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے عراق نکولے ملادینوف نے خبردار کیا ہے کہ عراق کی بگڑتی ہوئی صورت حال اس کے وجود کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہے جو پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق کے بحران کو خود عراقیوں کو حل کرنا چاہئے تاہم وہ عالمی برادری کی مدد اور علاقائی تعاون کے بغیر ایسا نہیں کر سکتے۔