لندن (جیوڈیسک) برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں مسلح جنگجو برطانیہ پر حملے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اوراس تنظیم سے تعلق رکھنے والے برطانوی سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔
برطانوی پارلمینٹ دارالعوام میں قومی سلامتی کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کی صدارت کے دوران ان کا کہنا تھا کہ وہ ان لوگوں کی بات سے اتفاق نہیں کرتے جو کہتے ہیں کہ عراق اور شام میں لڑنے والے شدت پسند برطانیہ پراثر انداز نہیں ہوں گے جبکہ وہ ایسا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ خطے پر قبضے کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں وہ برطانیہ پر بھی حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب برطانیہ کے دورے پر آئے چینی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈیوڈ کیمرون نے دوبارہ اسی خدشے کا اظہار کیا کہ دولت اسلامی عراق اور شام (داعش) کے مسلح شدت پسند برطانوی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہیں، اسی لیے برطانیہ اپنی سیکورٹی پالیسیوں میں مشرق وسطی کو خاص اہمیت دے رہا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ داعش سے تعلق رکھنے والے شدت پسند ان برطانوی جہادیوں سے زیادہ خطرناک جو افغانستان اور پاکستان سے واپس برطانیہ آئے ہیں۔
برطانوی حکام کا کہنا کہ گذشتہ 2سال کے دوران 400 کے قریب برطانوی شہری شام میں داعش کے ساتھ مل کر لڑ رہے ہیں جن میں سے 20 اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔