اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ طاہر القادری کو پاکستان آنے سے روکنے کیلئے طارق فاطمی کے کینڈین سفیر سے رابطے میں کوئی صداقت نہیں ، کہتی ہیں ڈرون حملوں کا شمالی وزیرستان آپریشن سے کوئی تعلق نہیں ، افغانستان نے ضرب عضب پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ ڈرون حملوں کا شمالی وزیرستان آپریشن سے کوئی تعلق نہیں۔ ڈرون حملے عالمی قوانین کے خلاف ہیں۔
پاکستان ڈرون حملوں کی مذمت کرتا ہے ، ان کی توثیق کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ڈرون حملوں کیخلاف عالمی رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے اقدامات کیے۔ تسنیم اسلم نے بتایا کہ سول اور عسکری سطح پر افغانستان سے رابطہ ہوا ہے۔
افغان حکام نے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ‘ضرب عضب’ کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کو واپس آنے سے روکنے کے معاملے پر طارق فاطمی کے کینیڈین سفیر سے رابطے میں کوئی صداقت نہیں۔ طاہر القادری پاکستانی شہری بھی ہیں۔
پاکستان آنے سے روکنے کے حوالے سے قوانین کا ان پر اطلاق نہیں ہوتا۔ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جامع مذاکرات کے حوالے سے بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چین کی جیلوں میں 281 پاکستانی قید ہیں، ان پر منشیات سمگلنگ، قتل اور غیر قانونی قیام کے الزامات ہیں۔