عراق خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے: ایران

Iran

Iran

ریاض (جیوڈیسک) سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ عراق کی صورتحال سے خانہ جنگی کے اشارے مل رہے ہیں، اسلامی ملکوں کی تنظیم او آئی سی کے وزراء خارجہ کی جدہ میں ہونے والی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ سعود الفیصل نے کہا کہ مملکت سعودی عرب خطے کی صورتحال سے متعلق اپنے مسلمہ موقف پر قائم ہے۔

سعودی عرب نے عراق میں خانہ جنگی کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا کہ عراق کے بڑے شہروں پر جنگجوؤں کے قبضے کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے، عراق میں جنگجوؤں کی جانب سے کئی شہروں پر قبضے کے بعد صورتحال خانہ جنگی کی جانب بڑھ رہی ہے جو خطے کیلئے انتہائی خطرناک ہو گی اور ا س کے باعث خلیجی ممالک کمزور ہونگے۔

اس لئے صورتحال پر قابو پانے کیلئے عرب ممالک کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ دولت عراق اور شام ’’داعش‘‘ کے جنگجوؤں کی دھمکیوں کے بعد ان کا ملک عراق میں مقدس مقامات کے تحفظ کی تمام کوششیں کرے گا۔

عراق کی حالیہ صورتحال کے آغاز کے بعد ایرانی صدر کا مقامات مقدس کے دفاع سے متعلق یہ دوسرا بیان ہے۔ حسن روحانی نے کہا کہ ان کی حکومت عراق میں مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

انہوں نے عراقی حکومت کے مخالفین کو دہشت گرد اور بڑی طاقتوں کے آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام کربلا ‘ نجف ‘ کاظمیہ اور سمارا میں مقدس مقامات کے تحفظ کے لئے سب کچھ کریں گے۔ صدر حسن روحانی عراقی سرحد کے قریب واقع ایرانی شہر خرم آباد میں ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ عراق میں حکومت کے خلاف لڑنے والوں کی سرکوبی کے لئے عوام کی بڑی تعداد مسلک اور نسل سے بالاتر ہو کر مقامی فوج کے شانہ بشانہ لڑ رہی ہے۔

واضح رہے کہ عراق میں حکومت مخالف گروپ داعش اور سرکاری فوج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے اور کئی شہروں پر اس گروپ نے قبضہ کر لیا ہے۔