لاہور (جیوڈیسک) منہاج القرآن کے ڈائریکٹر ایڈمن جواد حامد کی جانب سے لاہور کے تھانہ فیصل ٹاؤن میں دی گئی درخواست میں مجموعی طور پر 21 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
درخواست میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید، وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان اور عابد شیر علی کو نامزد کیا گیا ہے۔
درخواست میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ اور حمزہ شہباز شریف کا نام بھی شامل ہے۔ شہریوں کی گاڑیاں توڑنے والے گلو بٹ کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
منہاج القرآن کی درخواست میں سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی آپریشنز، ایس پی ماڈل ٹاؤن، ایس پی ہیڈ کوارٹرز، ٹی ایم اے گلبرگ، ایس ایچ او فیصل ٹاؤن اور اہلکاروں کو بھی ملزم قرار دیا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ق) کے رہنماء کامل علی آغا، معروف قانون دان خالد رانجھا اور صاحبزادہ حامد رضا بھی درخواست جمع کراتے وقت تھانے میں موجود تھے۔ کامل علی آغا کے مطابق تھانے میں صرف نائب محرر موجود تھا۔
ہم نے قانونی تقاضا پورا کر دیا گیا۔ اب کارروائی کرنا پولیس کا کام ہے۔ قانون دان خالد رانجھا کا کہنا تھا کہ جب ایس ایچ او موجود نہ ہو تو حوالدار اور نائب محرر بھی ایف آئی آر درج کر سکتا ہے جبکہ صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ آدھا گھنٹہ ایس ایچ او کا انتظار کیا، جب ایف آئی آر ہی درج نہیں ہو رہی تو جوڈیشل کمیشن سے انصاف کیسے ملے گا۔
عوامی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ ان کا مقدمہ پہلے ہی عوام کی عدالت میں ہے۔