اسلام آباد/کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں طاہرہ آصف کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا، متحدہ نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف کے قتل کے خلاف ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے۔
اجلاس میں طاہرہ آصف اور نصراللہ شجیع اور سیہون میں جاں بحق ہونیوالوں کے لئے دعا مغفرت کی گئی۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے طاہرہ آصف کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی۔
خواجہ اظہار الحسن نے بھی پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کونسی جمہوریت ہے جس میں ماؤں اور بہنوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جائے ۔ طاہرہ آصف کا قتل بربریت کی علامت ہے وہ پنجاب کی بہادر بیٹی تھیں۔
ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین نے کہا کہ پنجاب حکومت نے طاہرہ آصف کے معاملے پر سرد مہری کا مظاہرہ کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ طاہرہ آصف کے قاتلوں کو گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ عرفان اللہ مروت نے کہا کہ تصدیق سے پہلے کسی پر الزام لگانا درست نہیں۔ ایوان نے طاہرہ آصف کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔
ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی نے طاہرہ آصف کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئے اور اسمبلی کے باہر بھی احتجاج کیا۔دریں اثناء قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرسردار ایاز صادق کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس میں رکن قومی اسمبلی طاہرہ آصف کیلئے دعائے مغفرت کی گئی، ایم کیو ایم کے اراکین نے طاہرہ آصف کی وفات پر کالی پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شرکت کی۔
ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی شیخ صلاح الدین نے کہا کہ تین روز سے طاہرہ آصف کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں، طاہرہ آصف کو حق پرستی کی سزا دی گئی، دہشتگردوں نے ایک اور شمع گل کر دی، انہوں نے اپنی رکن اسمبلی کی وفات پر 3 روز سوگ کا اعلان بھی کیا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پنجاب حکومت طاہرہ آصف کے قاتلوں کو بے نقاب کرے، تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ پنجاب حکومت تاہرہ آصف کے قاتلوں کو گرفتار کرے گی۔