ڈھاکہ (جیوڈیسک) بنگلہ دیشی حکومت نے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے مرد رہنمائوں کے بعد خواتین کارکنوں کو بھی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ حکومت مخالف سرگرمیوں کے الزام میں اسلامی جمعیت طالبات سے تعلق رکھنے والی 24 طالبات کو گرفتار کر کے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومتی اقدام کی مذمت کی اور گرفتار طالبات کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بنگلہ دیشی رپورٹ کے مطابق ڈھاکہ پولیس نے حکومت مخالف سر گرمیوں کے الزام میں کی جماعت اسلامی طلبہ تنظیم ’’اسلامی چھتری سنگستھا‘‘ سے تعلق رکھنے والی 24 طالبات کو گرفتار کر لیا ہے جنہیں بعد میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا عدالت نے انکی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے جیل بھیجنے کا حکم دیا۔