سہ ماہی مژگاں: ایک سرسری جائزہ

Mizgan

Mizgan

سہ ماہی ”مژگاں’ کا تازہ شمارہ زیر مطالعہ ہے۔ مژگاں کا یہ شمارہ تقریباً دو سال کی طویل مدت کے بعد منظر عام پر آیا ہے۔مدیر نے اتنے طویل اور صبر آزما انتظار کی کوئی وجہ تو نہیں بتائی ہے ممکن ہے رسالہ کی اشاعت میں تأخیر کی وجہ مالی مشکلات یا وسائل کا فقدان ہو۔ رسالہ کی اشاعت میں تاخیر ضرور ہوئی ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس درمیان مدیر اور مژگاں کی پوری ٹیم نے زبردست محنت کی ہے۔

مضامین اور تخلیقات کا انتخاب انتہائی عمدہ ہے۔ اداریہ میں نوشاد مومن نے ”ادبی کرپشن” کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے، گرچہ یہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے لیکن ادب میںبھی انا ہزارے جیسی شخصیت کی ضرورت محسوس کی جا سکتی ہے۔ رسالہ میں شامل اکثر مضامین دستاویزی حیثیت کے ہیں۔ ایوب خاور کا منظور ڈراما ”محبت کی کتاب”گزشتہ سال منظر عام پر آیا اور اس کی زبردست پذیرائی ہوئی۔ شمس الرحمن فاروقی نے ایوب خاور کی ”محبت کی کتاب” کو غیر معمولی کتاب قرار دے کر مصنف کی کاوش کو قبولیت کی معراج عطا کر دی ہے۔

مضامین کے حصے میں ڈاکٹر آصف فرخی کا مضمون ”منٹو کو نہ پڑھنے کے نئے طریقے”، منٹو فہمی کے نئے دریچے کھولنے میں معاون ہو سکتا ہے۔فیض احمد فیض پر رشید انصاری کا مضمون” ترقی پسندوں سے مختلف ترقی پسند” روایتی انداز کا مضمون ہے۔ڈاکٹر شاہد نوخیر اعظمی نے اپنے مضمون (تصوف : ادوار اور افکار کی روشنی میں) میں تصوف کے بنیادی مباحث پر روشنی ڈالی ہے نیز اسلامی تصوف پر فلسفۂ عالم نے کیا اثرات مرتب کئے اس کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔ مصنف نے دورِ جدید میں زوالِ تصوف کی وجوہ کا بھی جائزہ لیا ہے۔مضامین کے حصے میں ڈاکٹر ضیاء الرحمن کا ”محمد حمید شاہد کا افسانوی اسلوب”، سہیل صدیقی کا ”اردو ہائیکو”مسائل اور امکانات”، اخلاق آہن کا ”نبی ہادی کی بیدل شناسی”، خورشید حیات کا ”کبیرا تیری چدریا کو قریب سے دیکھا” ، ڈاکٹر عمران شاہد کا ”مابعد جدیدیت امتزاجی تنقید اور امتزاج کا مقولہ”، ڈاکٹر غلام شبیر رانا کا ”برقی کی موضوعاتی شاعری” اور ڈاکٹر اسد فیضی کا مضمون ” نودرات جوش”شامل ہے۔

طوالت کے سبب تمام مضامین کا جائزہ نہیں لیا جا سکتا۔ضیاء فاروقی، ستیہ پال آنند، اقتدار جاوید، جاوید اختر، امجد اسلام امجد، ثمینہ راجا، خورشید اکرم، سارا شگفتہ، ساحل راشد، پروفیسر شہناز نبی، امیر حمزہ ثاقب، سکریتا پال، ارمان نجمی، مصطفی زیدی، فوزیہ مغل، سلیم انصاری، احمد الیاس، پنچھی جالونوی، ابن امید اور کامران غنی صبا کی نظمیں شامل اشاعت کی گئی ہیں۔ نظموں کا انتخاب اچھا ہے۔ رسالہ میں سعادت حسن منٹو کا افسانہ بلائوز بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ محمد حمید شاہد، اسلم جمشید پوری، اقبال حسن آزاد، قاسم خورشید، نصیر صدیقی اور محمد ریحان طیب کی کہانیاں بھی شامل کی گئی ہیں۔ یہ کہانیاں ہمیں دعوت غور وفکر دیتی ہیں۔ ڈاکٹر مقصود الٰہی شیخ نے پوپ کہانیوں پر کافی تجربات کئے ہیں ۔ اس شمارہ میں ان کی دو پوپ کہانیاں ”ستم گریاں کیا کیا” اور ”خیال یار یا اندیشۂ فردا” شامل ہے۔

Ghazal

Ghazal

رو بہ رو کے تحت مہر افشاں فاروقی کا انٹرویو گرچہ پرانا ہے لیکن پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ پیش رو غزل کے تحت بانی، جون ایلیا اور عرفان صدیقی کی غزلوں کا انتخاب عمدہ ہے۔ ان کے علاوہ اعتبار ساجد، نوشی گیلانی، انور شعور، مجید امجد، افضال نوید، سحرتاب رومانی، مریم مسکان، نسیم عباسی، عالم خورشید، خالد عبادی، شاہد اختر، شہریار احمد، عائشہ بیگ، شاہد ذکی، حامد محبوب، دلاور علی آزر، حزیں لدھیانوی، شفقت علی، عمار اقبال، معتبر شاہجہاں پوری، لیاقت علی عاصم، صابر رضا رہبر، عادل رشید، آفتاب حسین، حفیظ احمد، افتخار حیدر، ندیم گیلانی، شگفتہ شفیق، کامران غنی صبا، احمد اشفاق، رقیہ غزل، گھائل اعظمی رسول پوری، مسرت حسین عازم، فیض عالم بابر، ابن امید، مسلم نواز، بدر محمدی اور حیدر وارثی کی غزلیں بھی شامل رسالہ ہیں۔ رسالہ کے آخر میں تقریباً سو صفحات پر مشتمل ”گوشۂ ناصر شرما” ناصرہ شرما کی شخصیت اور فن کو بہترین خراج تحسین ہے۔ اس حصہ میں ناصرہ شرما کے پانچ افسانے شامل کئے گئے ہیں۔ نیز حقانی القاسمی، علی احمد فاطمی، مرغوب علی، فیاض احمد وجیہہ، سیما شفق اور یوسف تقی کی تحریریں ناصرہ شرما کے فن کی تفہیم کے دروازے کھول رہی ہیں۔ خاتون افسانہ نگار کی حوصلہ افزائی ”مژگاں” کا لائق ستائش قدم ہے۔

Kolkata

Kolkata

رسالہ کے سرورق میں کوئی نیا پن نہیں ہے۔مضامین اور تخلیقات میں کچھ جگہوں پر پروف ریڈینگ کی غلطیاں رہ گئی ہیں۔ کچھ مضامین یونیکوڈ سے ان پیج میں Convert کئے گئے ہیں۔ اس طرح کی تحریروں میں پروف ریڈینگ کی بہت زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ قیمت 100 روپئے رسالہ کی ضخامت کے اعتبار سے مناسب ہے۔ اہل علم، با ذوق قارئین اور ادب کے طلبہ کو اس طرح کے رسائل ضرور خرید نے چاہئیں۔امید کہ ”مژگاں” کی اشاعت کا سلسلہ اب بغیر کسی رُکاوٹ کے جاری رہے گا۔ یہ رسالہ 21 BC علیم الدین اسٹریٹ، دوسری منزل، کولکاتا 16 یا احمد ولا 85 J، توپسیا روڈ ، کولکاتا 39 سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

تحریر :کامران غنی