کراچی (جیوڈیسک) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کے بارے میں عام طور پر کہا جاتا ہے کہ وہ متحدہ قومی موومنٹ کے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے معاملات طے کرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن اب انہوں نے ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومت کے درمیان معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرا کر اپنی قابلیت کا ایک اور ثبوت دے دیا ہے۔
پیر کی صبح جب حکومت نے طاہر القادری کے طیارے کو اسلام آباد کے بجائے لاہور بھجوایا اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے طیارے سے نکلنے سے انکار کر دیا تو صورت حال انتہائی تشویشناک ہوچکی تھی، ایسی صورت میں جب دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر طیارہ ہائی جیک کرنے کا الزام لگایا تو ملک کی اہم سیاسی قیادت کو بھی معاملہ حل کرانے کے لئے میدان میں اترنا پڑا لیکن کامیابی کا سہرا گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے سر سجا۔
ڈاکٹر عشرت العباد خان کا کہنا تھا کہ عوام کی بڑی تعداد جب سڑکوں پرہوں تو صورت حال مزید گھمبیرہو جاتی ہے، کسی بھی ایک ناخوشگوار واقعے سے پورے ملک میں ردعمل سامنے آسکتا تھا، اسی صورت حال میں ڈاکٹرطاہر القادری نے طیارے سے اترنے سے انکارکیا تو کہا گیا کہ طیارےکو ہائی جیک کیا گیا ہے جس پر دنیا میں پاکستان کے بارے میں منفی تاثرات مرتب ہورہے تھے۔
صورت حال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے انہوں نے پہلے طاہر القادری کو فون کیا جس کے بعد انہوں نے وزیرداخلہ اور وزیراعلیٰ و گورنر پنجاب سے بات کی اور اس کا نتیجہ بہتر نکلا اور فریقین نے باہمی رضامندی کے ساتھ معاملہ حل کر لیا۔